لاہورکے علاقے ڈیفنس میں گریڈ 19 کے ڈاکٹر مسعود جیلانی کا قاتل برادر نسبتی متین ہی نکلا

لاہور: پنجاب میں سرکاری افسر کے قتل کا معمہ حل، برادر نسبتی قاتل نکلا،ملزم متین نے دوران تفتیش بہنوئی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا.
رواں ماہ 6 جنوری کو لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع گھر میں تیز دھار آلے سے سرکاری افسر کو قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق جب وقوعہ پیش آیا اس وقت مقتول کی بیوہ ڈاکٹر فاطمہ اور برادر نسبتی متین بھی گھر میں موجود تھے۔
پولیس نے مقتول کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو بھی شامل تفتیش کیا تھا، اور اب پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ملزم متین جو مقتول ڈاکٹر مسعود جیلانی کا برادرنسبتی ہے اس نے اپنے بہنوئی کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ بہنوئی مقتول ڈاکٹر مسعود جیلانی کا بہن فاطمہ کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں تھا، جس کی وجہ سے طیش میں آکر اسے قتل کردیا۔پولیس نے ملزم سے آلہ قتل برآمد کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ گریڈ 19 کے افسر ڈاکٹر مسعود جیلانی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں تعینات تھے، اور ڈیفنس میں اپنے سسرال میں ہی رہائش پذیر تھے۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر مسعود جیلانی کے سینے پر تیز دھار آلے سے وار کرکے انہیں قتل کیا گیا، اور وقوعہ کے وقت ان کی اہلیہ ڈاکٹر فاطمہ اور برادر نسبتی متین بھی گھر پر موجود تھے، لیکن انہوں نے پولیس کو قتل کی بروقت اطلاع نہیں دی، جس سے شکوک بڑھ گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا، اور شبے کی بنیاد پر قاتل کا سراغ لگانے کے لیے مقتول کی اہلیہ اور بردار نسبتی کو شامل تفتیش کرلیا گیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں