الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرسکتا، شرجیل میمن
کراچی: الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرسکتا،پی ٹی آئی نے کراچی اور سندھ میں ایک ٹکے کاکام نہیں کیا
وزیراطلاعات سندھ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے اختیارات میں مداخلت کا مجاز نہیں،نوٹی فیکیشن واپس لینے کا اختیار سندھ حکومت کا آئینی تھا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں مینڈیت دیا، پیپلزپارٹی دعوے نہیں کام کرتی ہے، پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے کراچی اور سندھ میں ایک ٹکے کا کام نہیں کیا۔
بلدیاتی انتخابات اور الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق سندھ حکومت الیکشن کمیشن کے فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے، کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں کریں گے جو آئین و قانون سے متصادم ہو، الیکشن کمیشن کی تحریری بیان کے بعد سندھ حکومت اپنا موقف پیش کرے گی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن سے متعلق اپنا اختیار استعمال کیا، ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، آرڈیننس لانے کے حوالے سے اطلاع نہیں، نوٹی فیکیشن واپس لینے کا اختیار سندھ حکومت کا آئینی حق تھا، کچھ اختیارات عدالت، کچھ الیکشن کمیشن اور کچھ صوبائی حکومتوں کے پاس ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن کے کسی دائرہ اختیار پر سوال نہیں اٹھا سکتے۔
ایم کیو ایم کے دباؤ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ الیکشن کے بعد کوئی پارٹی کہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، عوام جانتے ہیں پیپلزپارٹی کے علاوہ کوئی ان کے مسائل حل نہیں کرسکتا، پیپلزپارٹی کا رشتہ عوام سے بہت پرانا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی سیکیورٹی کے لئے فوج اور رینجرز معذرت کرچکی ہے، جب کہ الیکشن میں فوج اور رینجرز کی تعیناتی وفاق کا اختیار ہے۔ پاک فوج ملک بھرمیں دہشت گردوں کےخلاف جاری آپریشن میں مصروف ہے، حساس پولنگ اسٹیشن پر سیکیورٹی کی تعیناتی کیلئے الیکشن کمیشن خود فوج سے رابطہ کرے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق بلدیاتی الیکشن کیلئے 62ہزار اہلکاروں کی ضرورت ہے، جب کہ تھریٹ الرٹ بھی موجود ہے، کچھ ہوگیا تو ذمہ داری کون لے گا؟، دوسری جانب دادؤ کی 2 تحصیلوں خیرپورناتھن شاہ اور مہیڑ میں اب تک سیلابی پانی موجود ہے۔