عمران خان اقتدار سے نکلے تو’’ڈائری‘’ کے ساتھ ’’گاڑی‘‘ بھی لے گئے
اسلام آباد:عمران خان 11اپریل 2022ء سے پارلیمنٹ سے نکلنے کے بعد اب تک سرکاری بلٹ پروف جیپ استعمال کررہے ہیں۔قیمتی سرکاری اور بلٹ پروف گاڑیاں کس کس سیاستدان کے پاس ہیں؟، اس حوالے سے کابینہ ڈویژن کی جانب سے سینیٹ میں پیش کردہ تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 14 اعلیٰ عہدیداروں کے پاس بلٹ پروف اور 23 کے پاس لگژری گاڑیاں زیر استعمال ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سائیکل پر وزیراعظم ہاؤس آنے کے دعوے کرنے والے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اقتدار میں رہے تو بنی گالہ سے وزیراعظم آفس تک ہیلی کاپٹر پر سفر کرتے رہے، اور جب اقتدار سے نکلے تو’’ڈائری‘’ کے علاوہ ’’گاڑی‘‘ بھی ساتھ لے گئے، وہ 11 اپریل 2022ء سے سرکاری بلٹ پروف جیپ استعمال کررہے ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس بھی سرکاری بلٹ پروف گاڑی ہے، بطور اسپیکر اور سابق وزیراعظم پرویز اشرف کے پاس بھی 2 سرکاری بلٹ پروف گاڑیاں ہیں۔
دستاویز کی فہرست میں چیئرمین سینیٹ، چیف الیکشن کمشنر،ڈپٹی اسپیکر، بلاول بھٹو، رانا ثناء بھی شامل ہیں، جب کہ وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود، چیئرمین پی اے سی نور عالم اور عطا اللہ تاررڑ کو بھی یہ سہولت حاصل ہے۔
دستاویز کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب، وزیردفاع خواجہ آصف سمیت کئی وزراء کو سرکاری گاڑیاں حاصل ہیں، جب کہ کئی معاونین خصوصی اور قائد حزب اختلاف کو بھی سرکاری گاڑی ملی ہے۔