تحریک انصاف کا باقی استعفے بھی منظور کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری تھا، اس دوران مزید استعفے منظور کیے گئے اور اب ہمارا مطالبہ ہے کہ باقی استعفے بھی منظور کیے جائیں۔
پی ٹی آئی اراکین استعفے منظوری کے معاملے پر شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، اس موقع پر ان کے ہمراہ اسدعمر، شیری مزاری، ملیکہ بخاری، شبلی فراز سمیت متعدد رہنما موجود تھے تاہم اسپیکر چیمبر پہنچنے پر معلوم ہوا کہ اسپیکر راجہ پرویز اشرف پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود ہی نہیں۔
اسپیکر آفس سے واپسی پر پارلیمنٹ کے باہر میڈیا ٹاک میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم یہاں استعفے دینے آئے اور اسپیکر سمیت سارا عملہ غائب ہے، جنرل الیکشن مزید ملتوی ہونا کسی بھی صورت اس ملک کے حق میں نہیں ہے، آج اسپیکر نے اپنی آئینی ذمہ داری سے راہ فرار اختیار کر لیا، انہوں نے راتوں رات یہ ڈی نوٹیفائی کر دیئے، ہم 35 ارکان کو لے کر آئے کہ ان کے استعفی قبول کیے جائیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ جب تک اپنے کیسز ختم نہیں کروا لیتے ہیں، یہ اسمبلی کو طول دیں گے، جو پچاس کے قریب ارکان رہ گئے ہیں ان کے استعفے بھی قبول کریں۔
اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو اس گہری کھائی سے نکالنے کے لیے واحد حل الیکشن ہے، جنرل الیکشن مزید ملتوی ہونا کسی بھی صورت اس ملک کے حق میں نہیں ہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے خود کہا کہ اسمبلی آئیں، یہ سمجھتے ہیں یہ اپنی نگراں حکومت لائیں گے ہم کسی صورت ان کا نگراں سیٹ اَپ نہیں مانیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم بے بس پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہیں، اسپیکر سے پوچھتا ہوں وہ کہاں ہیں ہمارے 18 ایم این ایز جو آپ سے رابطے میں تھے؟ اسپیکر کی کوئی حیثیت نہیں، پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، پاکستان اس وقت 64 فیصد غیر نمائندہ ہے، ہمارے 81 ایم این ایز کے استعفے منظور ہوچکے، ہم چاہتے ہیں ہمارے استعفے بھی منظور کیے جائیں۔