تھر میں کوئلے کی فراہمی رکنے سے بجلی کی پیداوار میں کمی کا خدشہ
کراچی: تھر میں کوئلے کی پیداوار معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
چینی کمپنیوں سے خریدے گئے آلات اور پرزہ جات کی درآمد کے لیے ایل سی کی منظوری میں بھی تاخیر کا سامنا ہے۔
تھر کول پراجیکٹ کے آلات کی درآمد کے لیے ایل سیز کی منظوری میں تاخیر کے باعث کوئلے کی پیداوار رکنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
تین پاور پلانٹس کو 7.6ملین ٹن کوئلے کی فراہمی رک سکتی ہے جس سے ملکی معیشت کو ماہانہ 40ملین ڈالر کے اضافی بوجھ کا سامنا ہوگا۔ تین پاور پلانٹس کو کوئلہ نہ ملا تو 2500میگا واٹ بجلی مزید کم ہوگی۔
چینی کمپنیوں سے خریدے گئے آلات پورٹ پر رکے ہوئے ہیں جس کے باعث ڈیمرج اور جرمانے بھی بڑھ رہے ہیں۔
اگرچہ اسٹیٹ بینک نے پاور سیکٹر ایکوپمنٹ کی ایل سیز کی پیشگی منظوری کی شرط ختم کردی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک کی اجازت کے باوجو د بینک ایل سیز کی منظوری نہیں دے رہے۔
سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے وزارت توانائی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وزارت توانائی اپنا کردار ادا کرکے اسٹیٹ بینک سے ایل سیز کی منظوری یقینی بنائے۔