کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں محض کاغذی رہ جاتی ہیں، وزیر خارجہ
ڈیووس: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جاتا ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مغرب کے لیے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں محض کاغذی رہ جاتی ہیں۔
یہ بات انہوں نے ڈیووس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں سیکیورٹی اور کوآرڈینیشن کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین روس معاملے پر پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے، پاکستان اس تنازعے کے حل کا خواہاں ہے کیوں کہ روس یوکرین جنگ کے دنیا پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، روس اور یوکرین جنگ سے انسانی بحران نے جنم لیا۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین جنگ سے ہزاروں لوگ عارضی طور پر بے گھرہوئے ، اس جنگ سے خطے میں امن کو نقصان پہنچا، پاکستان خود خطے میں امن کے قیام کے لیے کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار واضح ہے اور پاکستان کا موقف ہے جنگوں سے غربت، افلاس اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں ملا۔
بلاول نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پاکستان کی خواہش ہے یوکرین اور روس مذاکرات سے معاملہ حل کریں اور ممالک کے درمیان ہر متنازع معاملہ یو این قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے گئے، کشمیری بھی دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں ، یوکرین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جاتا ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مغرب کے لیے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں محض کاغذی رہ جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے اور کوئی بھی ملک چیلنجز سے تنہا نہیں نمٹ سکتا، مسائل کے حل کے لیے دنیا کو باہمی تعاون درکار ہوتا ہے، تیسری دنیا کی معیشتیں دباؤ کا شکار ہیں، جس وقت عالمی ادارے بنائے گئے اس وقت دنیا مختلف تھی، گلوبل وارمنگ سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا، نیو ورلڈ آرڈر کے باعث ترقی پذیر ممالک مشکلات کا شکار ہیں ایشیا بالخصوص ترقی پذیر ممالک کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔