یونان کشتی حادثے کے متاثرین میں 50 سے زائد پاکستانی نوجوان شامل
یونان کشتی حادثے میں زندہ بچنے والے 13 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی
اسلام آباد: یونان کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی کے زندہ بچ جانے والوں میں 13پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ فی الوقت ہم جاں بحق ہونے والوں میں پاکستانی شہریوں کی تعداد اور شناخت کی تصدیق کرنے سے قاصر ہیں۔ یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام سے رابطے میں ہیں۔
My thoughts and prayers are with the bereaved families who lost their loved ones in the unfortunate ferry disaster in the Mediterranean Sea off the coast of Greece. Our Embassy in Athens has identified 12 Pakistanis rescued by Hellenic Coast Guard. The Embassy is in contact with…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 17, 2023
ترجمان نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت، لواحقین کو امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام سے رابطہ ہے. ہمارا مشن 78 برآمد شدہ لاشوں کی شناخت کے عمل میں یونانی حکام کے ساتھ بھی رابطے میں ہے. شناخت کا یہ عمل قریبی خاندان کے افراد (صرف والدین اور بچوں) کے ساتھ ڈی این اے میچنگ کے ذریعے انجام پائے گا.
انہوں نے کہا کہ بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہل خانہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ تصدیق کے مقاصد کے لیے یونان میں ہمارے مشن سے 24/7 ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں. اہل خانہ تصدیق شدہ لیبارٹریوں سے ڈی این اے رپورٹس اور مسافر کی شناختی دستاویزات info@pakistanembassy.gr پر شیئر کریں۔
دوسری جانب کمشنر میرپور چوہدری شوکت علی نے کہا ہے کہ یونان کشتی حادثہ میں کوٹلی کے مختلف علاقوں کے پچاس کے قریب نوجوان شامل ہیں، ڈیڈ باڈیز کی شناخت کا عمل جاری ہے وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان سے رابطے میں ہیں۔
Footage of the migrant boat off #Pylos hours before it capsized. It was filmed by a member of the crew of a merchant vessel that offered the migrants supplies. #Greece #migrants #Kalamata #Πυλος pic.twitter.com/yyyZP8zYvn
— 𝙺𝚘𝚜𝚝𝚊𝚜 𝙺𝚊𝚕𝚕𝚎𝚛𝚐𝚒𝚜 (@KallergisK) June 17, 2023
انہوں نے کہا کہ متاثرہ فیملیز سے رابطے کر رہے ہیں ابھی فیملیز کو بھی اپنے بچوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں، حادثے کا شکار نوجوان تین چار ماہ پہلے اپنے گھروں سے بیرون ملک گئے، نوجوان پاکستان سے لیگل ویزہ پر لیبیا تک جاتے ہیں اور وہاں سے غیرقانونی طریقہ اختیار کر کے یورپ جاتے ہیں۔
ادھر حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں گوجرانوالہ کے علاقہ کشمیر کالونی کے تین دوست بھی شامل ہیں۔ امجد ،جلال اور حبیب آٹھ ماہ قبل لیبیا گئے تھے کشتی حادثے کی خبر سے تینوں گھرانے غم سے نڈھال ہیں۔امجد بیگ کے بھائی نے بتایا کہ تینوں دوست 9جون کو اٹلی کے لیے نکلے تھے، امجد نے آخری کال پر والدہ سے دعا کی درخواست کی تھی۔علاوہ ازیں ڈوبنے والی کشتی کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔ ویڈیوایک سوارنے بناکردوست کوبھیجی جس نے سوشل میڈیاپہ لگائی۔ کشتی میں کئی سو افرادسوارتھے۔
سانحہ یونان شہید ہونے والوں کی آخری ویڈیو ان کیا پتہ تھا یہ موت کی سواری پر سوار ہیں #سانحہ_یونان
#یونان_کشتی_حادثہ pic.twitter.com/yDsWaZX7rq— Hamza Haider (@HamzaHaider480) June 17, 2023
دریں اثنا قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے نقطہ اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا سے یونان جاتے ہوئے 310 پاکستانی سمندر میں ڈوب گئے، وزیر داخلہ اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں، ہمارے ملک کی ایجنسیاں کیا کررہی ہیں؟، واقعے کی تحقیقات کروائی جائیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں 500 افراد لاپتہ ہیں۔