نوابشاہ: ہزارہ ایکسپریس کی 8 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، 37 افراد جاں بحق

ہزارہ ایکسپریس ٹرین کو حادثہ، 8 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں 37 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

نوابشاہ: کراچی سے آنیوالی ہزارہ ایکسپریس کی 8 بوگیاں نواب شاہ کے قریب پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں 37 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ریلوے حکام کے مطابق کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو سرہاری ریلوے سٹیشن کے قریب حادثہ پیش آیا، حادثے میں ہزارہ ایکسپریس کی 8 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں درجنوں خواتین، مرد اور بچے زخمی ہوئے ہیں، حادثے کی اطلاع پر ریسکیو ٹیمیں پہنچ چکی ہیں جبکہ ریلوے حکام اور قریبی علاقوں کے مقامی لوگ امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

نواب شاہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، ویران علاقے میں حادثہ پیش آنے کی صورت میں امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے۔

حادثے کے بعد کراچی سے اندرون ملک جانے اور آنے والے دونوں ٹریک بند کر دیئے گئے جبکہ کوٹری سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ پر روانہ کی جا چکی ہے۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے سے متعلق بتایا کہ یہ تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے اور مکینیکل فالٹ بھی ہوسکتا ہے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ابھی ابتدائی اطلاعات ہیں، مصدقہ اطلاعات آنا باقی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرین مناسب رفتار سے چل رہی تھی، ابتدائی اطلاعات کے مطابق ٹرین کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، صبح سوچ رہا تھا کہ 3 دن رہ گئے ہیں کوئی حادثہ نہ ہو جائے۔

آرمی چیف کی طرف سے خصوصی ہدایات کے بعد پاک فوج اور رینجرز نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں، آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو کیلئے جائے حادثہ پر موجود ہیں، اس اقدام کا مقصد ریسکیو ہیلی کاپٹرز سے جلد از جلد زخمیوں کی قیمتی جانوں کو بچانا ہے۔

پاک فوج اور رینجرز کے حکام جائے حادثہ پر اشیاءِ خوردونوش بھی لے کر پہنچ رہے ہیں، پاک فوج کے ریسکیو آپریشن کا سلسلہ آخری زخمی کی ہسپتال منتقلی اور جائے حادثہ پر پھنسے افراد کی بحالی تک جاری رہے گا۔


وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نواب شاہ کے قریب ریل گاڑی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں جانی نقصان پر بہت دکھ ہوا ہے، انہوں نے ڈی سی نوابشاہ کو ہدایت کی کہ مسافر زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹرین حادثے میں جاں بحق مسافروں کی تعداد 30 ہے، سندھ حکومت زخمیوں کو ہر ممکن اچھے علاج کی سہولیات فراہم کرے گی، تمام بوگیاں کلیئر ہوچکی ہیں، حادثہ بہت بڑا ہے، سندھ حکومت زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کے ساتھ ہے۔


نوابشاہ ٹرین حادثے کے بعد ریلوے سکھر ڈویژن نے ایمرجنسی انفارمیشن سینٹر قائم کر دیا، ڈی سی او ریلوے سکھر کی ہدایت پر سکھر ریلوے سٹیشن پر ایمرجنسی انفارمیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے، ٹرین حادثے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والے مسافروں کی معلومات انفارمیشن سینٹر سے حاصل کی جا سکے گی۔

ایمرجنسی انفارمیشن سینٹر ڈیسک کے 2 ایمرجنسی ٹیلیفون نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں، عوام 0719311166 اور 0715617676 پر رابطہ کرکے انفارمیشن حاصل کرسکتے ہیں۔

جبکہ ترجمان پاکستان ریلویز کراچی کے مطابق بریک دیر سے لگنے کی وجہ سے حادثے نے شدت اختیار کی، متاثرہ ٹرین کی 8 بوگیاں پٹری سے اتریں، حادثہ کے نتیجے میں کراچی سے روانہ ہونے والی ٹرینوں میں تاخیر کا امکان ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ نقصان کا اندازہ ابھی نہیں لگایا جاسکتا، چند گھنٹوں میں مشینوں کی مدد سے متاثرہ بوگیوں کو اٹھالیا جائے گا۔

حادثے کے بعد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ امدادی کاموں کی نگرانی کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے خود جائے حادثہ پہنچ گئے۔

اطلاعات ہیں کہ جن زخمیوں کو طبی امداد کی ضرورت تھی اور جو ٹرین سے باہر تھے انہیں ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ جو لوگ الٹی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں انہیں ریسکیو کیا جا رہا ہے۔

آئی جی ریلویز پولیس راؤ سردار علی خان نے ریلوے پولیس افسران کو جائے وقوع پر زیادہ سے زیادہ ریلویز پولیس کی نفری کو ریسکیو کے لیے روانہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔


آئی جی ریلویز پولیس نے کہا ہے کہ ڈی آئی جی ساؤتھ کو فوری طور پر جائے وقوع پر روانہ کردیا گیا ہے، ایس ایس پی ریلویز کراچی کو بھی جائے وقوع کی طرف روانہ کردیا گیا ہے، ایس پی سکھر اور کراچی کو ہزارہ ایکسپریس حادثے میں امدادی سرگرمیوں میں حصّہ لینے کی ہدایت جاری کردی ہے، متعلقہ افسران کو زخمی مسافروں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں