چیئرمین پی ٹی آئی سے لیگل ٹیم کو ملاقات کی اجازت نہ دی گئی ،شاہ محمود قریشی

ملاقات کا مقصد قانونی چارہ جوئی کیلئے دستخط کروانا تھا،چیئرمین پی ٹی آئی تک رسائی دی جائے،نائب چیئرمین پی ٹی آئی
خیبرپختونخوا کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو ں کہ جن حالات میں وہاں الیکشن ہوئے اور تحریک انصاف کو کامیابی ملی، الیکشن کے فیصلے پر بد نیتی سب کے سامنے واضح ہے
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے اراکین شعیب شاہین، نعیم پنجھوتہ و دیگر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس
اسلام آباد(سراج احمدسے)تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے ان کی لیگل ٹیم کو ملاقات کی اجازت نہ دی گئی ،ملاقات کا مقصد قانونی چارہ جوئی کیلئے دستخط کروانا تھا ،چیئرمین پی ٹی آئی تک رسائی دی جائے،حکومتی وزراء بی کلاس کی فراہمی کے جھوٹ پھیلا رہے ہیں،ملک کے سابق وزیراعظم کو جس طرح سے رکھا گیا ہےوہ بالکل نامناسب اور ان کے عہدے کے بالکل بر عکس ہے،جیل کے ایریا کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے، ، عوام نے تحریک انصاف پر کل اعتماد کا اظہار کیا ہے، الیکشن کے فیصلے پر بد نیتی سب کے سامنے واضح ہے، دو وزیر اعلیٰ ایسے ہیں جو نگران سیٹ اپ چلا رہے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی اس جماعت کے سربراہ رہیں گے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے اراکین شعیب شاہین، نعیم پنجھوتہ و دیگر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے جیل حکام سے مسلسل گزارش کی ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی تک رسائی دی جائے، قانونی چارہ جوئی کیلئے عمران خان کے دستخط درکار تھے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی سے ان کی لیگل ٹیم کو ملاقات کی اجازت نہ دی گئی،نعیم پنجھوتہ خود اب ملاقات کر کےآئے ہیں، اس ملک کے سابق وزیراعظم کو جس طرح سے رکھا گیا ہے وہ بالکل نا مناسب اور ان کے عہدے کے بالکل بر عکس ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو تنگ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں صفائی نہ ہونے کے برابر ہے،وہ سہولت سی ٹائپ کے ملزمان کو دی جاتی ہے،حکومتی وزراء بی کلاس کے تمام جھوٹ پھیلا رہے ہیں،اٹک جیل میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جنہیں تکلیف پہنچانی ہو، جیل سے دور دو دو کلومیٹر بلاکیج لگا دیئے گئے ہیںج،یل کے ایریا کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے،آج کور کمیٹی کے اجلاس میں تمام ممبران نے اس کی مذمت کی،یئرمین پی ٹی آئی سے ڈاکٹر، لیگل ٹیم اور ان کی فیملی کا ملنا قانونی ہے،اٹک جیل میں کسی بھی قسم کا کوالیفائڈ ڈاکٹر موجود نہیں ہیں،اٹک جیل میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے ڈاکٹر کو بلایا جاتا ہے،ہم اسے عدلیہ کے فورم پر بھی لے جائیں گے، میں خیبرپختونخوا کی عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو ں کہ جن حالات میں وہاں الیکشن ہوئے اور تحریک انصاف کو کامیابی ملی اس سے پوری جماعت کے لوگوں کو حوصلہ ملا ہے، عوام نے تحریک انصاف پر کل اعتماد کا اظہار کیا ہے، پشاور میں نمایاں کامیابی تحریک انصاف جے نامزد کارکن کو ملی، حویلیاں مسلم لیگ ن کا قلعہ سمجھا جاتا ہے، آج بہت سے لوگ سمجھتے ہیں الیکشن میں تاخیر کرنا کیوں مقصود تھا، بہت سی جماعتوں کا ایک دوہرا رویہ سب کے سامنے آ گیا، سی سی آئی کے اجلاس اور فیصلے میں نوید قمر، قمر زمان قائرہ رضا ربانی سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے صاجزادے اس فیصلے سے متفق تھے، اب اعلان ہو چکا نو اگست کو اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی ،آرٹیکل اس بات پر واضح ہے کہ نوے دن میں الیکشن کروانے ہیںا پھر ائین کے مطابق بہت حد 120 دن میں الیکشن کروائے جائیں الیکشن کے فیصلے پر بد نیتی سب کے سامنے واضح ہے،دو وزیر اعلیٰ ایسے ہیں جو نگران سیٹ اپ چلا رہے ہیں، بیت سے لوگوں نے ان کے دورانیے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشیپی ٹی آئی اپنے وکلاء سے مشاورت کے بعد اس کو چیلنج بھی کرے گی اسمبلی کو تحلیل کرنا حکومت کا آئینی اختیار ہےلیکن الیکشن کو تاخیری حربوں سے لٹکانا غیر آئینی عمل ہےقوم اس وقت انتخابات کی منتظر ہے، شاہ محمود قریشیاگر ہم نے ملک کو مہنگائی اور غیر مستحکم صورتحال سے نکالنا ہے، شاہ محمود قریشیالیکشن اس ملک میں ہر صورت میں کروانا ہو گا، شاہ محمود قریشی
تحریک انصاف کے چیئرمین تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، شاہ محمود قریشی
ی پی ٹی آئی اس پودا لگانے کے بانی ہیں، شاہ محمود قریشینواز شریف اپنی جماعت کے سربراہ نہیں بلکہ شہباز شریف ہیں، اس لیے چیئرمین پی ٹی آئی اس جماعت کے سربراہ رہیں گے، اگر ملک میں پر امن احتجاج ہو رہے ہیں تو گرفتاری کیوں کی جا رہی ہیںیہ سب انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترتاعام شہری بہت سمجھدار ہیں وہ اس سب صورتحال کو سمجھتے ہیں، اس موقع پر شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ کل کے الیکشن نے بتا دیا عوام کس کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے، لندن پلان کا حصہ تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہوں، عوام اس وقت شدید قسم کے اظطراب میں ہیںملک میں اس وقت غیر اعلانیہ مارشل لاء لاگو کیا گیا ہے، اس سب کے باوجود ملک کے تین ہزار مختلف حصوں میں احتجاج ریکارڈ ہوئے، پرسوں کا فیصلہ ایک جج کا معتصبانہ فیصلہ ہے، وہ فیصلہ کر کے خود تو لندن بھاگ گیا، انصاف کا دوہرا معیار سب کے کان کھول چکا ہے، ہمارے گواہان کو نظر انداز کر کے فیصلہ سنایا گیا ہے، کل صبح ہم اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں جائیں گے، اس سے پہلے بھی یہ فیصلہ ہائیکورٹ اور سپریم میں زیر سماعت ہےیہ فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،سپریم کورٹ نے تین دن پہلے کہا الیکشن کمیشن فری اینڈ فیئر الیکشن کروائے، میں مطالبہ کرتا ہوں چیف الیکشن کمشنر اور باقی ممبران فورا”استعفیٰ دیں، ان تمام لوگوں پر دنیا میں بھی اور آخرت میں عزاب کا سبب بنے گا،ایک شخص آئین و قانون کے تحت تحائف وصول کیے، اہینہمارے بد نما نظام انصاف کے معتصبانہ جج نے انہیں جیل میں بھیج دیا، جرم کرنے والے ان کو مقتددعل حلقوں اور اسٹیبلشمنٹ نے انہیں اقتدار میں بٹھا دیا ہے، آج ملک میںبے روزگاری اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو بڑھا کرعذاب مسلط کیا گیا ہے، میڈیا پر زور اور جبر سے مکمل قد غن لگا دی گئی ہیں ،آج آزاد میڈیا کے لیے ملک میں تحریک چلانے والے کہاں غائب ہیںہماری ورکرز اور لیڈروں کے گھروں میں بغیر وارنٹ کے چھاپے مارے گئے،چادر چار دیواری کو پامال کرنے کی کوششیں کی گئیں، ہم نے اس فاشسٹ حکومت اور نظام کے خلاف جنگ لڑنی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی چٹان کی طرح آج بھی اس سسٹم کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیںپیپلز پارٹی کو آج آئین کو پامال کرنے پر اس کی برسی منانی چاہیے پیپلز پارٹی تو ائین و جمہوریت کے علمبردار رہے ہیں، آج کیوں اس غیر ائینی اور جمہوریت کے خلاف آواز نہیں اٹھا رہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں