سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات،ابھی فریم ورک پر اتفاق نہیں ہوا، امریکا

امریکا نے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں ثالثی کا کردار ادا کیا تھا؛ فوٹو: فائل

امریکا اور سعودی عرب نے سویلین نیوکلیئر پلان اور فوجی امداد سمیت فلسطینیوں کو رعایتیں دینے کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے،وال اسٹریٹ جرنل کا دعو یٰ
واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی پر بات چیت جاری ہے لیکن ابھی کسی فریم ورک پر اتفاق نہیں ہوا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا۔

جان کربی نے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کے حتمی مرحلے میں ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے مزید بتایا کہ دونوں کے درمیان اب بھی بہت سے امور طے ہونا باقی ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی پر بات چیت جاری ہے اور بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ مذاکرات کہاں اور کس سطح پر ہورہے ہیں اور امریکا کا اس میں کیا کردار ہے۔

جان کرنی کے اس بیان سے قبل وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا اور سعودی عرب نے سویلین نیوکلیئر پلان اور فوجی امداد سمیت فلسطینیوں کو رعایتیں دینے کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی میں امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں