فضائی آلودگی کینسر کی کئی خطرناک اقسام کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
فضاء میں باریک ذرات پر مبنی آلودگی (PM2.5) اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO2) کے طویل مدتی نمائش سے بڑی آنت، پروسٹیٹ اور دیگر کینسر ہونے کا خطرہ کئی گُنا بڑھ جاتا ہے،-فائل:فوٹو
ہم فضائی آلودگی سے ملک میں سالانہ کینسر کے ہزاروں اضافی کیسز دیکھ رہے ہیں،پروفیسر وسینئر محقق جویل شوارٹز ن
بوسٹن: حال ہی میں ہوئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فضائی آلودگی پھیپڑوں کے کینسر سمیت مختلف قسم کے کینسروں سے منسلک ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے پایا کہ فضاء میں باریک ذرات پر مبنی آلودگی (PM2.5) اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO2) کے طویل مدتی نمائش سے بڑی آنت، پروسٹیٹ اور دیگر کینسر ہونے کا خطرہ کئی گُنا بڑھ جاتا ہے۔
امریکی شہر بوسٹن میں ہارورڈ ٹی ایچ چان سکول آف پبلک ہیلتھ میں ماحولیاتی وبائی امراض کے پروفیسر اور سینئر محقق جویل شوارٹز نے کہا کہ ہم فضائی آلودگی سے ملک میں سالانہ کینسر کے ہزاروں اضافی کیسز دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی صرف کاروں اور ٹرکوں سے نہیں ہوتی بلکہ لکڑی سے بنے چولہے، کوئلہ جلانے والے پاور پلانٹس اور دیگر قسم کے ایندھن، یہ سب فضائی آلودگی کا سبب ہیں جو کہ نہ صرف پھیپڑوں کے کینسر بلکہ دیگر کینسر اور بیماریوں سے منسلک ہے جیسے دل کی بیماری اور ڈیمنشیا۔
پروفیسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگ سوچتے ہیں کہ ایک خاص مقدار میں نمائش بیماری کا سبب بنتی ہے لیکن فضائی آلودگی میں ایسا نہیں۔ فضائی آلودگی جسم میں کچھ بنیادی عمل میں مداخلت کرتی ہے جو ہر قسم کے صحت کے نتائج کو متاثر کرتی ہے۔