عام انتخابات فروری میں ہوں گے، رانا ثنا اللہ

مردم شماری کی منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی اور عام انتخابات فروری میں ہی ہوسکیں گے-فوٹو: فائل

مردم شماری کی منظوری کے بعد عام انتخابات کا انعقاد نوے دن میں ممکن نہیں
الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات سے متعلق سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے، تحریک لبیک پاکستان کو بھی مشاورت کیلیے دعوت نامہ بھیجا گیا ہے
لاہور: سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عام انتخابات فروری میں ہوں گے۔
لیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھی واضح کیا جاچکا ہے کہ مردم شماری کی منظوری کے بعد عام انتخابات کا انعقاد نوے دن میں ممکن نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل آئین کے تحت حلقہ بندیاں کرنا ضروری ہیں
ایک نیوز چینل کے پروگرام میں میزبان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ آئین اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 دن میں الیکشن کے انعقاد کا پابند کرتا ہے مگر اُسی آئین میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے بھی واضح حکم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی اور عام انتخابات فروری میں ہی منعقد ہوسکیں گے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھی واضح کیا جاچکا ہے کہ مردم شماری کی منظوری کے بعد عام انتخابات کا انعقاد نوے دن میں ممکن نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل آئین کے تحت حلقہ بندیاں کرنا ضروری ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات سے متعلق سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے، اب تک پی ٹی آئی، ن لیگ، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے وفود نے اجلاسوں میں شرکت کر کے عام انتخابات کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں اور تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کو بھی مشاورت کیلیے دعوت نامہ بھیجا گیا ہے جبکہ 30 اگست کو بلوچستان عوامی پارٹی کا وفد بھی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کرے گا۔الیکشن کمیشن ٹی ایل پی سے آئندہ الیکشن کے روڈ میپ پر بھی مشاورت کرے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں