مہنگائی، بجلی کے زائد بل، ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
کراچی میں تاجروں کی ہڑتال، تھوک،بڑی مارکیٹیں بند رہیں، تاجر ایکشن کمیٹی کاحکومت کو 72گھنٹوں کا الٹی میٹم (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی جانب سے ہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال رہی۔ کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اور بسیں بھی معمول سے کم رہی۔ وکلا نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا جس کی وجہ سے وہ عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ کراچی تاجر ایکشن کمیٹی نے نگران حکومت کو زائد بجلی کے بلوں میں کمی اور اضافہ شدہ پٹرولیم لیوی واپس لینے کیلئے 72گھنٹوں کا الٹی میٹم دیدیا ہے، یہ الٹی میٹم کراچی تاجر ایکشن کمیٹی کے کنوینر محمد رضوان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
ریاستی معاشی دہشتگردی اور بجلی کے بلوں کے خلاف #ملک_گیرعوامی_ہڑتال میں پشاور کے ایک بازار کے مناظر
https://twitter.com/i/status/1697843327121408351
کراچی کے تاجروں کی جانب سے بجلی کے اضافی بلوں، مہنگائی کے خلاف جمعہ کو بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث شہر کی تھوک اور بڑی مارکیٹیں بند رہیں تاہم محلوں کی سطح پر چھوٹی دکانیں کھلی رہیں۔دریں اثنا پنجاب بار کونسل نے بھی مہنگائی کے خلاف ماتحت عدالتوں میں ہڑتال کی۔
#ملک_گیرعوامی_ہڑتال کراچی کا منظر pic.twitter.com/6kA3tNyxt8
— 𝐼𝓂𝓇𝒶𝓃 𝐿𝒶𝓁𝒾𝓀𝒶 (@Lalika79) September 2, 2023
خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف تاجروں کی طرف سے مکمل ہڑتال کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں تمام ہول سیل مارکیٹیں اور بڑے بازار مکمل طور پر بند رہیں۔مئڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت بحران سے نکلنے کیلیے کوئی مناسب حل تلاش کرلے گی، کچھ روز کے بعد ہم اجلاس منعقد کرکے صورتحال کا جائزہ لیں گے، اور مناسب فیصلے کریں گے۔
#ملک_گیرعوامی_ہڑتال و احتجاج لوکیشن مریدکے pic.twitter.com/Ymg2Uzy1y5
— 𝐼𝓂𝓇𝒶𝓃 𝐿𝒶𝓁𝒾𝓀𝒶 (@Lalika79) September 2, 2023
علاوہ ازیں، ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت دیوار پر لکھے کو پڑھنے میں ناکام ہورہی ہے، دوبارہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کی ایک نئی لہر کو جنم دینے کی بنیاد رکھ دی ہے، جس کے نتیجے میں ملک کی ایکسپورٹ بری طرح سے متاثر ہوگی، سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ پیٹرولیم لیوی بڑھ کر 60 روپے لیٹر ہوچکی ہے، ہمیں معاشی بحران سے نکلنے کیلیے آؤٹ آف دا باکس حل ڈھونڈنے ہوں گے۔