سگریٹ کے عادی لڑکے اپنے بچوں میں نقصان دہ جینیاتی خصائص منتقل کرسکتے ہیں
-فائل:فوٹو
سگریٹ کے عادی لڑکے اپنے بچوں میں نقصان دہ جینیاتی خصائص منتقل کرسکتے ہیں
برطانیہ: تمباکو نوشی نہ صرف سگریٹ پینے والوں کو بلکہ ان کے مستقبل میں ہونے والے بچوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لڑکے اپنی ابتدائی نوعمری میں سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ مستقبل میں ہونے والے اپنے بچوں میں نقصان دہ جینیاتی خصلتوں کو منتقل کرنے کا باعث بنتے ہیں۔مذکورہ بالا تحقیق میں 7 سے 50 سال کی عمر کے 875 افراد کے جینیاتی پروفائلز اور ان کے والد کے سگریٹ نوشی کے رویے کی جانچ کی گئی۔ جن لوگوں کے والد ابتدائی نوعمری سے سگریٹ نوشی کرتے آرہے تھے، ان کے بچوں میں دمہ، موٹاپا اور پھیپھڑوں کے ناقص فعل سے مسلک جینیاتی علامات تھیں۔برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن اور ناروے کی یونیورسٹی آف برجن کے محققین کے مطابق یہ پہلا انسانی مطالعہ ہے جس میں باپ کے ابتدائی سگریٹ نوشی کے اثرات ان کے بچوں میں ظاہر ہوتے دیکھے گئے ہیں۔یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کے محقق اور مطالعے کے شریک مصنف نیگوس کیتابا نے کہا کہ جینیاتی علامتوں میں تبدیلیاں ان بچوں میں زیادہ واضح تھیں جن کے والد بلوغت کے دوران سگریٹ نوشی شروع کرتے آرہے تھے۔ بنسبت ان کے جن کے والد نے حمل سے پہلے کسی وقت سگریٹ نوشی شروع کر دی تھی۔