شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا

امریکی فوجی اپنے افسران کے امتیازی اور ہتک آمیز رویے پر شمالی کوریا فرار ہوا؛ فوٹو: فائل

پیانگ یانگ: امتیازی اور ہتک آمیز سلوک کے باعث جنوبی کوریا سے سرحد عبور کرکے شمالی کوریا میں داخل ہونے والے سیاہ فام امریکی فوجی ٹریوس کنگ کو ڈی پورٹ کردیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوج ٹرویس کنگ اسلحہ سے لیس ہوکر رواں برس کے وسط میں شمالی کوریا میں داخل ہوئے تھے جنھیں فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔ٹرویس کنگ نے کوریائی جنگ بندی کے علاقے میں حملے کے الزام میں جنوبی کوریا میں دو ماہ کی قید کاٹی اور 10 جولائی کو رہا کر کے اس کے گھر ٹیکساس بھیجا جا رہا تھا جہاں اسے اضافی فوجی نظم و ضبط اور سروس سے چھٹی پر تفتیش کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔امریکی اہلکار کو کسٹم تک لے جایا گیا لیکن وہ اپنے طیارے میں سوار ہونے سے پہلے ہی کسی طرح ہوائی اڈے سے نکل گیا اور چند گھنٹوں بعد شمالی کوریا کے کی سرحد عبور کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ایئرپورٹ سے غائب ہونے اور شمالی کوریا میں پکڑے جانے کے دوران کے چند گھنٹے اس نے کہاں گزارے تھے۔شمالی کوریا کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی کے خلاف تفتیش بند کر دی گئی ہے اور ملک و قوم سلامتی کا دشمن نہ ہونے کے شواہد ملنے کے بعد اسے ڈیپورٹ کردیا گیا۔تفتیش کے دوران امریکی فوجی نے اعتراف کیا کہ اس نے جان بوجھ کر غیر قانونی طور پر شمالی کوریا کی سرحد پار کی کیوں کہ وہ اپنے ساتھی اہلکاروں اور افسران کے امتیازی اور ہتک آمیز سلوک سے دل برداشتہ تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں