کھڑکی کے بغیر دفتر، ذیا بیطس کی کیفیت بدتر کرسکتا ہے،نئی تحقیق
دن کی روشنی جسم پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے
تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں لوگوں کو ایسے دفتر میں نہیں رہنا چاہیئے جس میں کوئی کھڑکی نہ ہو، پروفیسر جورس ہوئکس
ہیمبرگ: (ویب ڈیسک )ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھڑکی کے بغیر دفتر میں کام کرنا ٹائپ 2 ذیا بیطس کو بدتر کر سکتا ہے۔
ایک چھوٹی سی تحقیق میں ذیا بیطس میں مبتلا 13 ریٹائرڈ افراد سے دفتر جیسے ماحول میں تقریباً پانچ دن گزارنے کا کہاگیا۔ اس دفترمیں ایک کھڑکی موجود تھی جس سے سورج کی روشنی کمرے میں آتی تھی۔ان افراد نے اتنا ہی عرصہ ایک ایسے دفتر میں بھی گزارا جس میں کوئی کھڑکی نہیں تھی اور صرف مصنوعی برقی ایل ای ڈی لائٹیں لگی ہوئیں تھی۔جب ان افراد نے کھڑکی والے دفتر میں کام کیا تب ان کے بلڈ شوگر کی مقدار کل وقت کا 59 فی صد نارمل رہی۔ لیکن برقی روشنی کے نیچے یہ مقدار کل وقت کا 51 فی صد نارمل رہی۔نیدرلینڈز کی ماسٹرکٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سینئر مصنف پروفیسر جورس ہوئکس کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ لوگوں کو ایسے دفتر میں نہیں رہنا چاہیئے جس میں کوئی کھڑکی نہیں ہو۔اس کا مطلب ہے کہ دن کی روشنی جسم پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے جو بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے جیسے جسم کے افعال کے لیے اہم ہوتی ہے۔ہیمبرگ میں منعقد ہونے والے یورپین ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف ڈائیبیٹیز کے سالانہ اجلاس میں پیش کی جانے والی تحقیق میں لوگوں کو ایک جیسا کھانا دیا گیا اور ان کو شام میں مدھم روشنی میں رکھا گیا لیکن صبح آٹھ بجے سے شام تک افشا ہونے والی روشنی کی قسم کو بدل دیا گیا تھا۔