ورلڈ کپ2023ء، ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی پاکستان کیخلاف جارحانہ بیٹنگ

-فوٹو: فائل
چنئی: ورلڈ کپ کے 36 ویں میچ میں ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی پاکستان کیخلاف جارحانہ انداز میں بیٹنگ جاری ہے۔ افغںاستان نے 36 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 195 رنز بنالیے ہیں۔چنئی کے ایم اے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے 283 رنز کے تعاقب میں افغان اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زادران نے جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔افغان ٹیم کی پہلی وکٹ 195 رنز پر گری جب شاہین آفریدی کی گیند پر رحمان اللہ گرباز 65 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔پاکستان کی اننگز:افغانستان کے خلاف پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم امام الحق 17 رنز بناکر آوٹ ہوگئے۔ عبداللہ شفیق 58 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ چوتھے نمبر پر آںے والے محمد رضوان 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔سعود شکیل 25 رنز جبکہ کپتان بابراعظم نے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔شاداب خان اور افتخار احمد کے درمیان چھٹی وکٹ کی شراکت میں 73 رنز بنے۔ افتخار احمد جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے 40 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 4 چھکے اور دو چوکے لگائے۔ شاداب خان بھی 40 رنز بنا کر وکٹ کھو بیٹھے.میچ کے دوران، اوپنر عبد اللہ شفیق نے پاکستان کی جانب سے رواں سال ون ڈے کے پاور پلے میں پہلا چھکا بھی لگایا جس کے لیے قومی ٹیم نے 1169 گیندیں کھیلیں۔عبد اللہ شفیق نے دو چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 60 گیندوں کا سامنا کرکے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اپنی پلیئنگ الیون میں محمد نواز کی جگہ آل راؤنڈر شاداب خان کو شامل کیا۔ افغانستان نے فضل الحق فاروقی کی جگہ اسپنر نور احمد کو شامل کیا ہے، افغان ٹیم کی پلیئنگ الیون میں کل 4 اسپنرز ہیں۔ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں چار چار میچز کھیل چکی ہیں جس میں پاکستان کو دو میں فتح اور دو میں شکست ہوئی جبکہ افغانستان کو ایک میچ میں فتح اور تین میں شکست کا سامنا رہا۔اس سے قبل، چنئی کی یہ پچ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں استعمال ہوئی تھی جو اب پاکستان اور افغانستان کے میچ کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔پچ سے متعلق سابق آسٹریلوی کرکٹر ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ پچ پر گھاس بالکل بھی نہیں ہے اور چنئی کے معیار کے لحاظ سے بھی سست ترین پچوں میں سے ایک ہو سکتی ہے۔قومی ٹیم دو میچز میں فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے جبکہ افغان ٹیم ایک میچ میں کامیابی کے باوجود آخری نمبر پر ہے۔