اسرائیل فلسطین تنازع، اقوام متحدہ کا فریقین پر مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے پر زور

جنگ کے قانون ہوتے ہیں، ہسپتالوں، سکولوں پر بمباری اور شہریوں کو قتل کرنا انسانیت نہیں، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس
ہم ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتے، اگر یہ تنازع بڑھ گیا تو صورتحال تباہ کن ہو جائے گی،امریکی وزیر خارجہ
نیویارک: اسرائیل فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں فریقین پر مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے پر زور دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، جنگ کے قانون ہوتے ہیں، ہسپتالوں، سکولوں پر بمباری اور شہریوں کو قتل کرنا انسانیت نہیں، دونوں فریقوں کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے، اس تنازع کا فوری حل بہت ضروری ہے۔امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے اپنے خطاب میں کہا کہ حماس فلسطینی عوام کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنا بند کرے، ہم سب اس تنازع کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہیں، اگر یہ تنازع بڑھ گیا تو صورتحال تباہ کن ہو جائے گی، ہم ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں مارے جانے والے افراد سویلین ہیں، اسرائیل نے خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا، غزہ کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل ہے، فلسطین کے لوگوں کا قتل عام کر کے اسرائیل کبھی یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔
https://twitter.com/i/broadcasts/1OdKrjrLrZqKX
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے خطاب میں کہا کہ 7 اکتوبر تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد کیا جائے گا، 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر شب خون مارا، حماس نے بربریت دکھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
برطانوی سکیورٹی منسٹر ٹام ٹگینڈہاٹ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، دونوں فریقوں کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل کرنا چاہئے، ہم سب کو مل کر اس تنازع کو جلد از جلد حل کرنا ہوگا۔