ڈالر کی انٹربینک قیمت 286 اوپن ریٹ 287 روپے سے زائد ہوگئے

انٹربینک میں تین ہفتوں کے دوران روپیہ 3.45 فیصد ڈی ویلیو ہوگیا اور ڈالر کی قدر میں 9 روپے 56 پیسے کا اضافہ ہوا -فوٹو : فائل

کراچی: درآمدی و بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور 6.5 ارب ڈالر کے فنانشل گیپ جیسے عوامل کے باعث منگل کو بھی ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286 روپے اور اوپن ریٹ 287 روپے سے بھی تجاوز کرگئے. کاروباری دورانیے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 1 روپے 76 پیسے کے اضافے سے 287 روپے سے بھی تجاوز کرگئے تھے تاہم اس دوران ڈیمانڈ گھٹنے سے مذکورہ سطح دوبارہ گرگئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1 روپے 14 پیسے کے اضافے سے 286 روپے 39 پیسے پر بند ہوئی، اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے کے اضافے سے 287 روپے 50 پیسے پر بند ہوئی۔اس طرح سے انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ڈالر کی بہ نسبت روپیہ 3.45 فیصد ڈی ویلیو ہوگیا ہے اور ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 9 روپے 56 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافہ سٹے بازی نہیں بلکہ حقیقی ڈیمانڈ پر مبنی ہے، درآمدی لیٹر آف کریڈٹس کھلنے سے بھی ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے تاہم معیشت درست سمت گامزن ہونے سے معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں، آئی ایم ایف ریویو کامیاب ہوتے ہی عالمی بینک، اے ڈی بی، آئی ڈی بی سے فنڈز کا اجراء ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نئے انفلوز آنے سے ڈالر کی قدر گھٹے گی کیونکہ ڈالر کا حقیقی شرح تبادلہ 250 روپے سے 270 روپے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز نے دسمبر تک 2.7 ارب ڈالر فارورڈ میں فروخت کیے ہیں جبکہ ایکس چینج کمپنیوں نے 35 کروڑ ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں سرینڈر کیے ہیں، انتظامی اقدامات کی بدولت ماہوار بنیادوں پر قانونی چینلز کے ذریعے ورکرز ریمی ٹینسز کے حجم میں بھی اضافہ ہورہا ہے اس لیے گھبراہٹ میں ڈالر کی غیر ضروری خریداری صارفین کے لیے نقصان کا باعث بنے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں