ہاتھوں کو دیکھ کر جانیے آپ زیادہ نمک تو نہیں کھا رہے
بڑی عمر کے افراد کو روزانہ 6 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہیے-
نمک جسم میں رہنے والے پانی کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جو ٹخنوں، بیروں اور ٹانگوں پر سوجن کا سبب ہوسکتا ہے
زیادہ مقدار میں نمک کی کھپت صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے لیکن ہمارے جسم نے نمک کی مطلوبہ مقدار حاصل کرلی ہے یا نہیں یہ جاننے کا طریقہ ہر کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔کھانے میں ضرورت سے زیادہ نمک ملانا بلند فشار خون کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور ایسی کئی علامات ہیں جن کو دیکھ کر بتایا جاسکتا ہے کہ جسم کے اندر کافی مقدار میں نمک جا چکا ہے، ان علامات میں سے ایک ہاتھوں اور پیروں کا سوج جانا ہے۔نمک جسم میں رہنے والے پانی کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جو ٹخنوں، بیروں اور ٹانگوں پر سوجن کا سبب ہوسکتا ہے۔نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق یہ سوجن خود بخود ختم ہوسکتی ہے لیکن اگر کچھ دنوں میں یہ سوجن نہیں اترے تو یہ کسی سنجیدہ کیفیت کی علامت ہوتی ہے۔این ایچ ایس میں ماہرِ غذائیت اولیویا برلے کے مطابق جب نمک کی زیادہ کھپت ہوتی ہے تو جسم کے اندر اضافی سوڈیم موجود ہوتا ہے اور خلیوں کے گرد مائع کی مقدار بڑھ جاتی ہے اس کے نتیجے میں گردے کام کرنا کم کر دیتے ہیں، کم مقدار میں پانی خارج کرتے ہیں جو بالآخر بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔یہ کیفیت قلبی مرض، دل کے دورے اور فالج کے علاوہ شریانوں میں سوجن، گردے کی بیماری اور ڈیمینشیا کے خطرات میں اضافہ کرسکتی ہے۔ جس کی بڑی وجوہات میں سے ایک نمک کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
ادارے کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق بڑی عمر کے افراد کو روزانہ 6 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہیے۔