ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں 1.36 روپے کا فرق رہ گیا

-فوٹو: فائل

کراچی: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو دسمبر میں 70ملین ڈالر کی قسط ملنے کے امکان کے باوجود بدھ کو بھی ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ کے ساتھ محدود پیش قدمی جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288روپے اور اوپن ریٹ 289روپے سے تجاوز کرگئے۔اتارچڑھاؤ کے بعد کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ صرف 27پیسے کے اضافے سے 288روپے 14پیسے پر بند ہوئے، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50پیسے کے اضافے سے 289 روپے 50پیسے پر بند ہوئی۔اس طرح سے ڈالر کے انٹربینک و اوپن ریٹ کے درمیان فرق 0.47 فیصد یا 1.36روپے رہ گیا ہے، مشرق وسطی میں جاری جنگ سے پاکستان کے ریکوڈک سمیت دیگر شعبوں میں سعودیہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک سے 70ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متاثر ہونے کی اطلاع ڈالر کو تگڑا کرنے کا باعث بن گئی۔آئی ایم ایف کی ایس آئی ایف سی کے قیام، سرگرمیوں پر وضاحت طلب کیے جانے اور توقعات کے برعکس ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کا حجم 3.18فیصد سے گھٹ کر 2.94 فیصد پر آنے سے پاکستان کی حصص مارکیٹ میں غیرملکیوں کی سرمایہ کاری کی رفتار تیز ہونے کے امکانات گھٹنے سے بھی روپیہ کمزور ہوا۔البتہ آئی ایم ایف کی سربراہ کی جانب سے رواں ہفتے ہی معاہدہ طے پانے کی خبر سے ڈالر کی قدر میں بڑے نوعیت کا اضافہ نہ ہوسکا، ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا جاری پروگرام مثبت انداز میں ختم ہونے کی صورت میں روپے کی قدر متعین ہونے سمت واضح ہوجائے گی جبکہ فنانشل گیپ گھٹنے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی بھی روپے کے استحکام میں معاون ثابت ہوگی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں