پرانی سیاست کرنیوالے الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، سلیکشن کا نقصان عوام کو ہوگا: بلاول
جو مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے،سب کو نظر آرہا ہے آئندہ انتخابات پیپلز پارٹی جیتے گی، بلاول-فوٹو:پی پی پی
پیپلزپارٹی نےہر دور میں عوام کی نمائندگی کی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ان کے ووٹ کا حق دیا
مردان/ اسلام آباد :پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی، بیروزگاری کا حل پیپلز پارٹی کو آئندہ الیکشن میں جتوانا ہے، پرانی سیاست کرنے والے الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، جو مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخواہ شہر مردان میں پیپلزپارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مردان ڈویژن اور صوبائی تمام عہدیداران اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کامیاب کنونشن کا انعقاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا وعدہ ہے کہ مردان ڈویژن کے جیالوں کی فرمائش پر انتخابی مہم کے دوران وہ ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے لوگوں کو یہ یادلانا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک کے عوام خصوصاً غریب عوام کی خدمت کی ہے۔ ہر دور میں پیپلزپارٹی نے عوام کی نمائندگی کی ہے اور شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ان کے ووٹ کا حق دیا۔ انہوں نے نہ صرف روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا بلکہ اپنے دور میں اس پر عملدرآمد بھی کیا۔ انہوں نے ایک عام آدمی کو اس کی زمین کا مالک بنایا۔ انہوں نے ساری عمر عوام کی خدمت کی اور عوام کے لئے شہادت قبول کی۔ اس کے بعد پارٹی کا پرچم شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے عوام کے حقوق کی جدوجہد کی اور تیس سالہ اس جدوجہد میں دو ڈکٹیٹروں کا مقابلہ کیا۔ ایک نہتی لڑکی نے عوام کی مدد سے جنرل ضیاءاور جنرل مشرف کا سامنا کیا اور انہیں شکست دی۔ صدر زرداری نے ملک میں جمہوریت بحال کی اور جنرل مشرف کو بھگایا۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کے عوام کو شناخت دی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دئیے ہوئے آئین کو بحال کیا۔ عوام کو این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے ان کے حقوق دلوائے۔ صدر زرداری کے دور میں ایک ایسا انقلابی پروگرام شروع کیا گیا جسے دنیا بھرنے سراہا اور یہ پروگرام بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے جو خواتین کو مالی طور پر بااختیار بناتا ہے اور غربت سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ ہم نے اب اسی پروگرام کو تمام عوام کے لئے توسیع دینی ہے۔ عوام جانتے ہیں کہ ملک اس وقت معاشی دلدل میں پھنسا ہوا ہے اور اس وقت ملک میں تاریخی مہنگائی، غربت اور بیرزگاری ہے۔ ان سب کا ایک ہی حل ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو آئندہ انتخابات میں کامیاب کروایا جائے تاکہ عوامی حکومت قائم ہو۔ ایک ایسی حکومت جو کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کی ہو۔ پارٹی ملک کو اس بحران سے باہر نکالے گی۔ اب ہمارے جیالوں پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہر کسی کو یہ بتائیں کہ روایتی سیاست سات دہائیوں ان مشکلات کی وجہ ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے سیاستدان ماضی میں اٹکے ہوئے ہیں اور حال اور مستقبل کے متعلق نہیں سوچ رہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی ماضی میں نہیں اٹکی ہوئی بلکہ حال اور مستقبل پر اس کی نظریں ہیں۔ ایک سیاسی پارٹی کے لئے تین بنیادی چیزیں ہوتی ہیں۔ پارٹی کا نظریہ، پارٹی کا منشور اور پارٹی کا ڈسپلن۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہر کسی کو آنے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی کی فتح نظر آرہی ہے۔ ہمیں پارٹی کے جھنڈے تلے متحد ہوکر آگے بڑھنا ہے اور کوئی بھی پارٹی پیپلزپارٹی کے جیالوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ پیپلزپارٹی نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے اور سیاست میں نئی روایات قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ ملک اور اس کے عوام خوشحالی کی طرف گامزن ہوں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب تک عوا م ان کے ساتھ پیپلزپارٹی کو آگے بڑھنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی پارٹی سے نہیں بلکہ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری سے ہے۔ پیپلزپارٹی ان تمام مشکلات کا حل عوام کی مدد سے نکالے گی۔ آئندہ حکومت پی ایس ایف، پی وائی او اور جیالوں کی ہوگی۔ پی پی پی کا اصول یہ ہے کہ وہ دائیں اور بائیں نہیں دیکھتی بلکہ صرف عوام کی طرف دیکھتی ہے۔ یہ عوام کا حق ہے کہ وہ کس پارٹی کو اپنی خدمت کرنے اور نمائندگی کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ پارٹی عوام کا فیصلہ تسلیم کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو پورا کریں گے۔ پیپلزپارٹی عوام کی پارٹی ہے اور دیگر سیاسی پارٹیوں کو بھی مشورہ دیتی ہے کہ وہ عوام پر اعتماد رکھے اور عوام کی سیاست کریں۔ انہیں بھی دائیں بائیں نہیں دیکھنا چاہیے۔ اگر ایک مرتبہ پھر سلیکشن کی جاتی ہے تو اس کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔ ماضی میں بھی ایک سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام نے مشکلات کا سامنا کیا ہے لیکن وہ اب ایسا کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ووٹ کے حق کا تحفہ دیا اور اس ووٹ کا حق کس طرح استعمال کرنا چاہیے کہ آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن ہو اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان ایک جدید ملک بن کر ابھرے۔ وہ لوگ جو ابھی تک ماضی کے طریقے اختیار کئے ہوئے ہیں اور الیکٹیبل ڈھونڈ رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں۔ یہ الیکٹیبل ڈھونڈنے کا طریقہ ماضی میں تو کام آتا رہا ہے لیکن وہ الیکٹیبلز جو پاکستان مہنگائی لیگ میں شامل ہو رہے ہیں وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے۔ یہی زمینی حقائق ہیں جنہیں ہم دیگر پارٹیوں کو بتایا چاہتے ہیں۔ ہمیں کہا جاتا ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ پرانا ہوگیا ہے لیکن یہ روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ ہم اس وقت تک لگاتے رہیں گے جب تک کہ ملک میں غربت اور بیروزگاری موجود ہے۔ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہر شہری پیٹ بھر کر کھانا کھالے، اس کے پاس پہننے کے لئے کپڑے ہوں اور اس کے سر کے اوپر چھت ہو۔ ہمارا منشور کامیاب ہوگا اور جیت تیر کی ہوگی۔ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ سب جیالے ہوں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ دنوں وہ پشاور، دیر اور چترال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے جیالوں سے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ایک بہتر پاکستان بنا سکیں۔