آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلئے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
پاکستان کاگرین ہاوٴس گیسوں کے اخراج میں حصہ صرف ایک فیصد مگر سب سے زیادہ متاثر 10 ملکوں میں شامل ہے-فوٹو: فائل
پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے آئندہ 6 سال کے دوران 350 ارب ڈالر درکار ہوں گے
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور عالمی بینک نے پاکستان سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کردیا۔پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے آئندہ 6 سال کے دوران 350 ارب ڈالر درکار ہوں گے، گرین ہاوٴس گیسوں کے اخراج میں حصہ صرف ایک فیصد ہونے کے باجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر 10 ملکوں میں شامل ہے۔2022ء میں آنے والے سیلاب میں پاکستان میں 1730 افراد جاں بحق اور 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے جبکہ ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا تھا۔آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے اگلے بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی سے تحفظ کے منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں کلائیمنٹ ریزیلینٹ کا کمپوننیٹ بھی شامل کریں۔ صرف اسٹرکچر تعمیر نہ کریں کلائیمنٹ ری زیلینٹ بھی ساتھ ساتھ تعمیرہو۔ورلڈ بینک کی اپنی رپورٹ ہے کہ اس مقصد کے لیے پاکستان کو تقریباً 350 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔پاکستان نے نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت 6 نکاتی جامع فریم ورک تیار کرلیا ہے جس پر عملدرآمد کیلیے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کا بھر پور تعاون درکار ہوگا۔پاکستان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کے خلاف جنگ عالمی جنگ ہے جس میں تمام اقوام کو مل کر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔