ٹیکسوں میں اضافہ،14 فیصد اسموکرز نے تمباکو نوشی چھوڑ دی

FED شرح میں اضافے سے تمباکو صنعت سے تاریخی آمدنی ہوئی، کیپٹل کالنگ کا سروے- فوٹو : فائل

اسلام آباد: ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے 14 فیصد اسموکرز نے تمباکو نوشی چھوڑ دی۔
سگریٹ نوشی پر قابو پانے کے لیے کام کرنے والے محققین اور ماہرین کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں146 فیصد اضافہ کرکے اہم پیش رفت کی ہے۔ٹیکسوں میں اضافے سے سگریٹ اسٹکس کی کھپت میں 20 ارب سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے، 14 فیصد افراد نے تمباکو نوشی چھوڑ دی ہے۔
2020 ءسے 2023ء تک صنعت کے دباؤ کی وجہ سے ٹیکس میں معمولی اضافہ کیا گیا یہ مؤ قف اختیار کیا گیا کہ سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے سے حکومتی محصولات کم ہوئے۔اب یہ مؤ قف غلط ثابت ہوا ہے کیونکہ فروری 2023ء میں ایف ڈی ای کی شرحوں میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں حکومت کو تمباکو کی صنعت سے تاریخی آمدنی ہوئی ہے۔ڈبلیو ایچ او کا فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول(FCTC)تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری مؤثر طریقہ کے طور پر ٹیکس کی نشاندہی کرتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں