مٹاپے کا شکار افراد کے لیے اداس رہنا خطرے کی علامت
کیمبرج: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مزاج میں اداسی مُٹاپے میں مبتلا افراد کے وزن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے 2000 سے زائد برطانویوں کے جذبات کا نو ماہ تک معائنہ کیا۔تحقیق کے دوران ہر مہینے ان افراد سے ڈپریشن کی علامات کے متعلق پوچھا گیا۔ جس میں 90 فی صد سے زیادہ افراد کو ڈپریشن میں مبتلا نہیں پایا گیا۔ البتہ، مٹاپے کا شکار افراد نے جب زیادہ ڈپریشن محسوس کیا تو ایک مہینے کے بعد ان کے وزن میں اضافہ دیکھا گیا۔دوسری جانب صحت مند وزن کے حامل افراد میں کسی قسم کا کوئی فرق نہیں دیکھا گیا۔محققین کے مطابق مٹاپے کا شکار یا زیادہ وزن رکھنے والے افراد جب جذباتی سطح پر مشکلات کا سامنا کرتے ہیں تو ان کی زیادہ کیلوریز (حراروں)، چکنائی اور میٹھی غذاؤں کی کھپت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔مصنفین نے ڈپریشن کی علامات کے لیے شرکاء کی اسکورنگ 24 میں سے کی۔ یہ اسکورنگ ان سے ماہانہ پوچھے گئے سوالات کے جوابات پر مبنی تھی .تحقیق میں ڈپریشن میں مبتلا مٹاپے کے شکار افراد کا اوسطاً 0.36 کلو گرام وزن میں اضافے سے تعلق دیکھا گیا جبکہ زیادہ وزن والے افراد میں منفی احساسات میں اضافے کا تعلق 0.27 کلو گرام اضافے سے دیکھا گیا۔محققین نے خبردار کیا کہ اس طرح سے وزن کا بڑھا مہینوں یا سالوں میں بلند سطح تک پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سلمنگ کلاسز اور وزن کم کرنے کی ایپس ممکنہ طور پر لوگوں کی غذائی کھپت اور ورزش کی شدت کی طرح ان کے احساسات بھی جاننا چاہیں گی۔