ذیا بیطس اور کندھے کی تکلیف کے درمیان تعلق کا انکشاف
ایکسیٹر: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عدم طبی توجہی کے سبب خون میں شوگر کی بلند مقدار کندھا جام، کلائی میں تکلیف اور ڈیوپیوٹرینز بیماری (ہاتھ کی انگلیاں مڑ جانا) ہونے جیسے تکلیف دہ مسائل کا سبب ہوسکتی ہے۔ہائی بلڈ شوگر (جو ذیا بیطس میں مبتلا افراد کو متاثر کرتی ہے) کے متعلق یہ بات عرصہ دراز سے معلوم ہے کہ یہ کیفیت ٹانگوں اور پیروں کے مسائل سے تعلق رکھتی ہے، اور یہ مسائل بعض اوقات تکلیف دہ رسولیوں کا سبب ہوسکتے ہیں اور جس کے نتیجے میں ٹانگ کٹنے تک کی نوبت آسکتی ہے۔
یہ کیفیت جسم کے اوپری حصے میں ہڈی اور پٹھوں سے تعلق رکھتی ہے لیکن یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سائنس دانوں نے پٹھوں اور ہڈیوں کے مسائل اور ہائی بلڈ شوگر کے درمیان براہ راست تعلق کے حوالے سے پہلی بار شواہد پیش کیے ہیں۔محققین نے تحقیق میں یو کے بائیو بینک کے ایک مطالعے میں شریک 3 لاکھ 70 ہزار شرکاء کے جینیاتی ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
محققین نے تحقیق میں دیکھا کہ وہ افراد جن کو شدید ہائی بلڈ شوگر میں مبتلا ہونے کے خطرات (ہائپرگلیکیمیا) تھے ان میں جسم کے اوپری حصے کو مسائل کا سامنا ہونے کے امکانات تھے۔یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ہیری گرین کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ طویل مدت تک خون میں شوگر کی بلند مقدار جسم کے اوپری حصے میں مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کی ذیا بیطس کی پیچیدگیوں کے طور پر درجہ بندی کی جاسکتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے معالجین کو ان پیچیدگیوں کے متعلق علم ہونا چاہیئے تاکہ وہ بہترین علاج کے لیے تجاویز دے سکیں۔