پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں ایک اہم پیشرفت
ایل ایس ڈی 1 کو ہی کام کرنے سے روک دیا جائے تو p53 کو دوبارہ فعال کیا جا سکتا ہے اور ٹیومر کی نشوونما کو روکا جا سکتا ہے-فائل:فوٹو
مشی گن: پروسٹیٹ کینسر کے علاج کے حوالے سے محققین نے ایک اہم دریافت کی ہے جو کینسر کی جارحانہ شکل کو قابلِ علاج بنا سکتی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف مشی گن روگل کینسر سینٹر کے ڈاکٹر جوشی الومکل کی قیادت میں محققین کی ٹیم نے ایک ایسے پروٹین کا پتہ لگایا ہے جو پروسٹیٹ کینسر کی ابتدائی شکل کو جارحانہ شکل میں تبدیل کرتا ہے۔محققین نے ایک پروٹین کی نشاندہی کی ہے جسے lysine specific demethylase 1 (ایل ایس ڈی 1) کہا جاتا ہے جو پروسٹیٹ کینسر کے آسان اور قابل علاج مرحلے کو زیادہ مشکل بنا دیتا ہے۔ویسے تو زیادہ تر پروسٹیٹ کینسر قابل علاج ہوتے ہیں لیکن اگر یہ وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ خطرناک صورتحال اختیار کرجائیں تو علاج مشکل ہوجاتا ہے جسے نیورو اینڈوکرائن پروسٹیٹ کینسر کہا جاتا ہے۔ڈاکٹر جوشی کی ٹیم کی پچھلی تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ ایل ایس ڈی 1 پروٹین اسٹیم سیل سے وابستہ جینز کو فعال کرکے پروسٹیٹ ٹیومر کو زندہ رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے لیکن تازہ ترین تحقیق پچھلی دریافت کو آگے بڑھاتے ہوئے اس بات کا بھی پتہ لگاتی ہے کہ ایل ایس ڈی 1 نیورو اینڈوکرائن پروسٹیٹ کینسر میں بھی براہِ راست فعال کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے ٹیومر کو پھیلنے سے روکنے میں معاون جین p53 پر ایل ایس ڈی 1 پروٹین کے اثر کی نشاندہی کی۔ محققین نے پایا کہ ایل ایس ڈی 1 جین p53 کو غیر فعال کرتا ہے، لہذا اگر ایل ایس ڈی 1 کو ہی کام کرنے سے روک دیا جائے تو p53 کو دوبارہ فعال کیا جا سکتا ہے اور ٹیومر کی نشوونما کو روکا جا سکتا ہے۔