انرجی ڈرنکس بڑی آنت کے کینسر کا سبب ہوسکتی ہیں، تحقیق
چار ہفتوں پر محیط مطالعے کے لیے محققین 18 سے 40 سال کے درمیان تقریباً 60 افراد کا انتخاب کر رہے ہیں-
دنیا کی سب سے بڑی کینسر کانفرنس میں محققین کی ٹیم نے انسانوں پر کیے جانے والے ایک ٹرائل کا اعلان کیا جس کو اب تک جانوروں پر کیا گیا تھا
مطالعے میں سائنس دان یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ آیا روزانہ ایک انرجی ڈرنک پینا کینسر کا سبب بننے والے بیکٹیریا میں اضافہ کرتا ہے یا نہیں
فلوریڈا: امریکی محققین نے خبردار کیا ہے کہ کیفین سے بھرپور انرجی مشروبات کولون (بڑی آنت) کے کینسر کا سبب ہوسکتی ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ انرجی ڈرنکس میں موجود اجزاء کا ایسے بیکٹیریا سے تعلق ہوسکتا ہے جو پیٹ میں کینسر کی رسولی کی نمو کو بڑھا سکتا ہے۔یونیورسٹی آف فلوریڈا میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا کہ کینسر کے خلیے ’ٹورین‘ نامی ایک امائنو ایسڈ کو اپنی توانائی کے بنیادی ذریعے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔رواں ہفتے منعقد ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی کینسر کانفرنس میں محققین کی ٹیم نے انسانوں پر کیے جانے والے ایک ٹرائل کا اعلان کیا جس کو اب تک جانوروں پر کیا گیا تھا۔مطالعے میں سائنس دان یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ آیا روزانہ ایک انرجی ڈرنک پینا کینسر کا سبب بننے والے بیکٹیریا میں اضافہ کرتا ہے یا نہیں۔
چار ہفتوں پر محیط مطالعے کے لیے محققین 18 سے 40 سال کے درمیان تقریباً 60 افراد کا انتخاب کر رہے ہیں۔تحقیق میں شامل افراد کی نصف تعداد کو روزانہ کم از کم ایک اوریجنل شوگر فری انرجی ڈرنک پلائی جائے گی اور ان کے پیٹ کے بیکٹیریا کا کنٹرول گروپ سے موازنہ کیا جائے گا جن کو انرجی ڈرنکس نہیں پلائی گئی ہوں گی۔کم عمری میں کینسر کی تشخیص ابھی عام نہیں ہے۔ کینسر کی تمام اقسام تقریباً 90 فیصد 50 برس سے زیادہ کے افراد کو متاثر کرتا ہے لیکن امریکا میں 1990ء کی دہائی میں نوجوانوں مریضوں کی تعداد میں تقریباً 70 فیصد تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔