سندھ ،وزیراعلیٰ کا 100 یونٹس تک کو مفت بجلی اور آف گرڈ صارفین کو سولر سسٹم دینے کا اعلان
سولر ہوم سسٹم کی لاگت تقریباً 50000 روپے،2.6 ملین سولر ہوم سسٹم کی کل لاگت تقریباً 25 ارب روپے بنتی ہے-فوٹو : فائل
2.6 ملین آف گرڈ گھرانے ہیں جن میں سے پانچ لاکھ کو پہلے مرحلے میں سولر ہوم سسٹم (SHS) فراہم کیے جا سکتے ہیں، 100 واٹ کے سولر ہوم سسٹم میں تین ایل ای ڈی بلب، 35 واٹ کا DC فین اور موبائل چارجنگ پورٹس کے ساتھ 6 گھنٹے بیٹری بیک اپ کیلئے کافی ہے
تقریباً 80 ہزار گھرانے ماہانہ 50 میگاواٹ بجلی استعمال کر رہے ہیں جن میں کے الیکٹرک کے 441483، حیسکو میں 229338 اور سیپکو میں 125500 دائرہ اختیار میں شامل ہیں، اسی طرح ماہانہ 100 میگاواٹ بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں کی تعداد 1.9 ملین ہے،
کراچی میں 1054000، حیدرآباد ریجن میں 566427 اور سکھر ریجن میں 356073 گھرانے شامل ہیں،وزیر توانائی ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں گرڈ سے باہر رہنے والے صارفین (آف گرڈ) کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی دیں گے اور گرڈ اسٹیشن سے منسلک (ان گرڈ)50 سے 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔یہ بات انہوں ںے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کہی جس میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر پی اینڈ ڈی و توانائی ناصر شاہ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کوآپریٹو سوسائٹیز احسن مزاری، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکرٹری توانائی مصدق خان اور دیگر نے شرکت کی۔وزیر توانائی ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا کہ تقریباً 80 ہزار گھرانے ماہانہ 50 میگاواٹ بجلی استعمال کر رہے ہیں جن میں کے الیکٹرک کے 441483، حیسکو میں 229338 اور سیپکو میں 125500 دائرہ اختیار میں شامل ہیں، اسی طرح ماہانہ 100 میگاواٹ بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں کی تعداد 1.9 ملین ہے، جن میں کراچی (KE) میں 1054000، حیدرآباد ریجن (HESCO) میں 566427 اور سکھر ریجن (SEPCO) میں 356073 گھرانے شامل ہیں۔اسی طرح وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 2.6 ملین آف گرڈ گھرانے ہیں جن میں سے پانچ لاکھ کو پہلے مرحلے میں سولر ہوم سسٹم (SHS) فراہم کیے جا سکتے ہیں، 100 واٹ کے سولر ہوم سسٹم میں تین ایل ای ڈی بلب، 35 واٹ کا DC فین اور موبائل چارجنگ پورٹس کے ساتھ 6 گھنٹے بیٹری بیک اپ کیلئے کافی ہے۔ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ایک سولر ہوم سسٹم کی لاگت تقریباً 50000 روپے ہے اور 2.6 ملین سولر ہوم سسٹم کی کل لاگت تقریباً 25 ارب روپے کے بنتی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ چھ مائیکرو گرڈز جن میں سے ہر ایک 75 کلو واٹ ہے، تمام چھ ڈویژنوں میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر 100 گھرانوں کے کلسٹر کیلئے قائم کیا جا سکتا ہے، یہ گرڈ 100 کلو واٹ استعمال کرنے والے گھرانوں کو بجلی فراہم کر سکتے ہیں۔وزیر توانائی نے کہا کہ تجویز منظور ہونے پر اس کی فزیبلٹی تیار کی جا سکتی ہے۔وزیراعلیٰ نے تجویز پیش کی کہ کے ای، حیسکو اور سیپکو کو بجلی فراہم کرنے کیلئے 305 میگاواٹ میں سے ہر ایک کے تین سولر پارک قائم کیے جائیں تاکہ آن اور آف گرڈ گھرانوں کو بجلی فراہم کی جا سکے۔مراد علی شاہ نے وزیر توانائی کو ہدایت کی کہ وہ سولر پارکس اور سولر ہوم سسٹمز کے لیے تجاویز تیار کریں تاکہ دونوں تجاویز میں سے کسی ایک کو زیر بحث لایا جا سکے اور اسے منظور کیا جا سکے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو سولر ہوم سسٹم صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت کی جوفیصلہ کرنے میں مدد کرے گا۔