کراچی؛ مقامی سطح پر تیار بجلی سے چلنے والی گاڑیاں متعارف

صارفین 25 اگست تک فرسٹ ہینڈ تجربہ اور ٹیسٹ ڈرائیو کاریں حاصل کر سکتے ہیں-

چنگان موٹرز لمیٹڈ کے سی ای او دانیال ملک کے مطابق کمپنی آئندہ 2 سال میں 3 سے 4 نئے مقامی طور پر اسمبل شدہ الیکٹرک وہیکلز ماڈلز متعارف کرائے گی
دونوں کاریں سنسنی خیز ایچ پی250 اور این ایم 320 فوری ٹارک پیش کرتی ہیں، جو صرف 5.9 سیکنڈ میں 0-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں

کراچی: کارساز کمپنی ماسٹر چنگان موٹرز لمیٹڈ نے مقامی سطح پر تیار بجلی سے چلنے والی گاڑیاں متعارف کرا دی اور اگلے دو سال میں مزید 3 سے 4 ماڈلز متعارف کروانے اعلان کردیا۔کراچی کے شاپنگ مال میں الیکٹرک فرسٹ برانڈ دیپال کی نقاب کشائی کی، دیپال نامی الیکٹرک وہیکل کے دو ماڈلز ایل سیون اسپورٹس الیکٹرک سیڈان اور ایس سیون الیکٹرک پریمیم وہیکل شامل ہیں اور صارفین آزمائشی ڈرائیو بھی کرسکیں گے۔چنگان موٹرز لمیٹڈ کے سی ای او دانیال ملک کے مطابق کمپنی آئندہ 2 سال میں 3 سے 4 نئے مقامی طور پر اسمبل شدہ الیکٹرک وہیکلز ماڈلز متعارف کرائے گی۔صارفین 25 اگست تک فرسٹ ہینڈ تجربہ اور ٹیسٹ ڈرائیو کاریں حاصل کر سکتے ہیں، دونوں کاریں سنسنی خیز ایچ پی250 اور این ایم 320 فوری ٹارک پیش کرتی ہیں، جو صرف 5.9 سیکنڈ میں 0-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں، کیٹل کی ٹرنری لیتھیم بیٹری 66.8 kWh کی صلاحیت رکھتی ہے اور ایل 07میں 540 کلومیٹر اور ایس 07 میں 485 کلومیٹر تک کی غیر معمولی حد فراہم کرتی ہے۔ان کاروں کو اٹلی میں چنگن کے آر اینڈ ڈی سنٹر میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس نے 2023ء میں جرمن ریڈ ڈاٹ ڈیزائن ایوارڈ جیتا تھا۔دانیال ملک نے کمپنی کے منصوبے بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آٹوموٹو اسپیس میں ایک مستقل خلل ڈالنے والے کے طور پر، ماسٹر چنگان نے پرانے جنریشن کے پٹرول اور ہائبرڈ ماڈلز کے مقابلے دیپال کو متعارف کروا کر پہلا چیلنج حل کیا۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی کی متعارف کردہ الیکٹرک گاڑیوں کے ساتھ تیز رفتار چارجر بھی فراہم کیا جائے گا، جس کے ذریعے گاڑیوں کو 5 سے 8 گھنٹوں میں چارج کیا جاسکے گا۔الیکڑک وہیکل تین عالمی کمپنیوں چنگان، ہواوئے اور کیٹل کے اشتراک سے تیار کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ قومی چارجنگ نیٹ ورک کو 23 نئے چارجنگ پوائنٹس کے ساتھ 5 شہروں سے 17 شہروں تک پھیلا کر چوتھے اور سب سے بڑے چیلنج کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں