ملک میں عدم استحکام پیدا نہ کریں
تحریر: نعیم روحانی
پاکستان کی تاریخ نیں ما ہ ستمبر بڑی اہمیت ہے،جب بھارتی افواج نے 5اور 6 ستمبر 1965ء کی درمیانی شب پاکستان پر حملہ کرکے لاہورپرقبضہ کرنے کی ناپاک کوشش کی تھی لیکن پاک افواج کے بہادر اورنڈر جوانوں نے بہادری وہ جوہردیکھائے جسے رہتی دنیاتک یادرکھاجائے گااور بھارتیوں کےناپاک عزائم کو خاک میں ملادیااورانہیں ہر محاذیعنی بری بحری اور فضائی پر شکست فاش سےدوچارکیا،اسی لئے پاکستانی دنیا میں جہاں جہاں بھی رہتے ہیں افواج پاک کے شہیدوں اور غازیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور یوم دفاع مناتے ہیں.11ستمبر1948ء کوبانی پاکستان قائدآعظم ہم ہمیشہ ہمیشہ کیلئے جداہوگئے،اوران سے اپنی والہانہ عقیدت ومحبت کااظہارکرتے لیکن ان کے فرمودات پر عمل نہیں کرتے اور قائد نے جن مقا صدکیلئے یہ ملک حاصل کیاگیاتھا، 77 سال گرزنے کے باوجود ہم عملی طورپرکچھ نہیں کرسکے.ہم بحیثیت قوم آپس میں دست وگریبان ہیں یہ ہماری لڑائیاں سماجی وسیاسی،مذہبی ودیگرگوہوں میں تقسیم ہیں،جس سے پاکستان مخالف قوتیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہیں اورپاکستان میں دہشت گردی،مذہبی منافرت پھیلا کرامن وامان کی صورتحال پیداکرکے عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں کرتی ہیں.وطن عزیزکے مخالف کسی حدتک اپنے مذموم مقاصد میںکامیاب ہوتے کیونکہ ہم آپس مخالفت کی وجہ سے ملک دشمنوں ایجنڈا کو تقویت دے رہے ہوتے ہیں،ان وجوہات سے وطن عزیز میں بے شمار مسائل لیتے ہیں اور اس کے اثرات ہماری معیشت کی خرابی ،مہنگائی کی صورت میں سامنے آتے ہیں. علماء کرام ،سیاسی رہنماؤں،تاجر وں ،سماجی تنظیموں،طلباء ،ٹرانسپوٹرز تنظیوں اور خاص طور پر میری درخواست ہے کہ وہ ایک دوسرے سے اختلاف رائے ضرور کریں لیکن کسی کو نیچا دیکھانے کیلئے غیروں سے مل جانا منافقت ہے.