جنرل سیم مانیشکا ایک اصول پسند اور کامیاب ترین اور ایک اصلی فوجی جرنیل تھا

کسی نے اپنے کام سے کام رکھنے والا کوئی فوجی جرنیل دیکھنا ہو تو وہ یہ فلم دیکھے اس خود پتہ چل جاۓ گا-

تحریر و تبصرہ : جمیل احمد

پچھلے سال ریلیز ہونے والی یہ بھارتی فلم بھارتی فوج کے ایک جنرل سیم مانیشکا کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔ جو بھی ڈائریکٹر تھا اس نے کمال ہی کیا تھا۔ وکی کوشال نے یہ کردار نہایت خوبصورتی سے انجام دیا ہے۔ جنرل سیم مانیشکا ایک اصول پسند اور کامیاب ترین اور ایک اصلی فوجی جرنیل تھا۔ جو اصلی والا ہے اس کے یوٹیوب پر انٹرویوز بھی موجود ہیں شاید ابھی زندہ ہے۔ کسی نے اپنے کام سے کام رکھنے والا کوئی فوجی جرنیل دیکھنا ہو تو وہ یہ فلم دیکھے اس خود پتہ چل جاۓ گا کہ فوجی جرنیل کسے کہتے ہیں کیونکہ اس فلم میں کچھ تاریخ رد و بدل نہیں کی گئی ہے جو سچ ہے وہی دکھایا گیا ہے۔ جنرل سیم سے ہمارے ایک دو نمبر فوجی جرنیل یحیی نے ایک موٹرسائیکل ادھار لی تھی اور اس کے کبھی پیسے ادا نہیں کیئے وہ سین بھی ہے۔ جنرل سیم جنگی قیدیوں کا بھی خیال رکھتا تھا۔ اکہتر میں جب پاکستان کو شکست تو بھارت ہزاروں پاکستانی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا کر لے گیا تھا۔ جنرل سیم ان جنگی قیدیوں سے اکثر ملنے جاتا تھا ان سے ہاتھ ملاتا اور پوچھ تاچھ کرتا تھا کہ کوئی پریشانی تو نہیں ہے۔ اس دوران ایک پاکستانی فوجی نے جنرل سیم سے کہا کہ مجھے اب سمجھ آئی کہ آپ کی فوج جنگ کیوں جیت جاتی ہے ہمارے افسر تو ہم سے ہاتھ ملانا تو دور بات بھی نہیں کرتے۔ یہ بات جنرل سیم نے اپنے ایک انٹرویو میں بتائی تھی۔ یہ بات سچ ہے پاکستانی فوج میں یہی حال ہے چھاؤنیوں کے اندر بھی افسروں اور سپاہیوں کے پارک اور ان کی لیٹرینیں تک الگ ہیں۔ پاکستانی فوجی افسر جتنی عیاشی کی زندگی گزارتے ہیں اتنی برطانوی افسر بھی نہیں گزارتے میں کئی برطانوی فوجیوں سے ملا ہوں۔ اکہتر کی فتح کی ساری حکمت عملی کے پیچھے جنرل سیم کا ہی ہاتھ تھا۔ اور دوسری وجہ پاکستانی فوج کے بنگالیوں پر بڑھتے ہوۓ مظالم تھے جس کی وجہ سے عوام ان سے شدید نفرت کرنے لگ گئی تھی۔ اگر بھارت اس وقت پاکستانی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا کر نہ لے جاتا تو بنگالیوں نے ان کی ہڈیاں تک چبا ڈالنی تھیں۔ اس فلم کے بارے زیادہ لکھنا فضول ہے یہ فلم دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ جس نے دیکھنا ہے کہ غیر سیاسی جرنیل کیسے ہوتے جو اپنے آپ کو صرف ایک سرکاری ملازم سمجھتے ہیں ملک کا مالک نہیں وہ یہ فلم دیکھے۔ اصلی محب وطن جرنیل کسے کہتے ہیں یہ جاننے کیلیئے یہ فلم دیکھیں۔ اس فلم میں جنرل سیم کے کئی کارناموں کے ساتھ ان کی ذاتی زندگی بھی کافی تفصیل سے دکھائی گئی ہے۔ جنرل سیم جب ریٹائر ہوا تو نہ اس کے دوسرے ملکوں میں جزیرے تھے نہ دوسرے ملکوں میں بینکوں میں پیسے پڑے ہوۓ تھے۔ اتنا بڑا جرنیل ایک پرانی سے موٹر کہیں آنے جانے کیلیئے استعمال کرتا تھا۔ جنرل سیم نے ملک کی اتنی خدمات سرانجام دینے کے باوجود کبھی اپنی قوم پر احسان نہیں جتایا کہ میں جاگتا ہوں تو تم سوتے ہو وغیرہ۔ جنرل سیم اپنے ملک میں اس فلم سے پہلے شاید اتنا مشہور بھی نہیں تھا کیونکہ انڈیا میں ایک آرمی چیف کو کوئی اہم شخصیت نہیں سمجھا جاتا۔ آپ سو انڈین سے پوچھ کر دیکھیں کہ تمھارے موجودہ آرمی چیف کا نام کیا ہے ایک کو بھی نہیں آتا ہو گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں