شاباش وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، شاباش علی ناصر رضوی
تحریر:ملک سلمان
پولیس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سوشل میڈیا پر پابندی کا واضح اور واشگاف الفاظ میں نوٹیفکیشن کرنے پر وزیرداخلہ محسن نقوی اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ اس سے قبل جتنے بھی نوٹیفکیشن ہوئے اس میں بنیادی اعتراض یہ تھا ان نوٹیفکیشنز میں عام اہلکاروں پر تو پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ افیسرز کو سوشل میڈیا سیلف پروجیکشن جیسی لعنت سے روکنے کے واضح احکامات نہیں تھے ۔ اس نوٹیفکیشن میں سیلف پروجیکشن کو باقاعدہ مینشن کر کے منع کیا گیا ہے ۔علی ناصر رضوی ناصرف شاباش بلکہ مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے ہر طرح سے مکمل نوٹیفکیشن کیا جس میں نا صرف سیلف پروجیکشن کی واضح ممانعت کی گئی ہے بلکہ پرنٹ میڈیا پر پولیس افسران کے آرٹیکل لکھنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ۔ میرا پہلے دن سے یہ موقف ہے کہ پولیس کا کام ایکٹنگ اینکرنگ اور رائٹنگ نہیں بلکہ جرائم کا خاتمہ ، امن و امان کا قیام اور عوام کو تحفظ دینا ہے۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کو بھی سوشل میڈیا سیلف پروجیکشن اور ایکٹنگ پر واضح پابندی کے احکامات جاری کرنا چاہیے جبکہ دیگر آئی جیز کو بھی چاہیے کہ نوٹیفکیشنز میں افسران کو این او سی نہ دیں بلکہ برابری کی سطح پر سب کے لیے سیلف پروجیکشن کی واضح ممانت کی جائے ۔تمام صوبائی وزراء اعلی کو چاہیے کہ بے بسی کا مظاہرہ نہ کریں اگر صوبائی چیف سیکرٹری سرکاری افسران کی سیلف پروجیکشن پر پابندی عائد کرنے کے نوٹیفکیشن کرنے سے گریزاں ہیں تو پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر کے ذریعے وزیر اعلی کی طرف سے سرکاری ملازمین کی سوشل میڈیا سیلف پروجیکشن پر پابندی کے فی الفور سخت احکامات جاری کیے جائیں ۔