تاریخ کےمطالعہ سے ہمیں ہر زمانے میں غلاموں کی دو اقسام نظر آئیں گی

یہی لوگ ہر دور میں آزادی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنتے رہے ہیں-

جب ہم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں ہر زمانے میں غلاموں کی دو اقسام نظر آئیں گی، ایک وہ جو مجبور ہو کر غلام بنے اور شکست خوردہ تھے، اور دوسرے وہ جنہوں نے غلامی سے محبت کی۔
مثال کے طور پر، امریکہ میں غلامی کے دور میں غلام دو قسموں میں تقسیم تھے:
1. گھر کے غلام: یہ غلام اپنے آپ کو اعلیٰ تصور کرتے تھے کیونکہ انہیں گھر میں رہنے کی سہولت ملتی تھی، وہ اپنے آقاؤں کا بچا ہوا کھانا کھاتے اور ان کے پرانے کپڑے پہنتے تھے۔
2. میدان کے غلام: یہ غلام کھیتوں میں دن رات سخت مشقت کرتے تھے اور ظلم و ستم کا شکار ہوتے تھے۔
جب بھی میدان کے غلام آزادی کے لیے بغاوت کرنے کی کوشش کرتے تو گھر کے غلام، جو اپنے آقاؤں کے فائدے میں ہوتے تھے، ان کے خلاف کھڑے ہو جاتےاور یہ گھر کے غلام اپنے آقاؤں کو بغاوت کی خبریں پہنچاتے اور اس کے نتیجے میں آقاؤں کو موقع ملتا کہ وہ بغاوت کو کچل سکیں اور میدان کے غلاموں کو سخت سزائیں دیں۔یہ سب کچھ گھر کے غلام اس لیے کرتے تھے کیونکہ ان کے لیے بچا ہوا کھانا اور پرانے کپڑے آزادی سے زیادہ قیمتی تھے۔ یہی لوگ ہر دور میں آزادی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنتے رہے ہیں۔!!!!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں