چھبیسویں آئینی ترمیم ، تمام مراحل میں بلاول بھٹو زرداری کا کردار انتہائی حیران کُن رہا
-فوٹو:پی پی پی میڈیا
سوشل میڈیا
بلاول بھٹو نے اپنی سیاسی بلوغت میں ملک کے نامساعد سیاسی ماحول اور مشکل ترین پارلیمانی ووٹنگ نمبرز میں ابتداء سے ہی بہترین عقل و فہم اور مکمل اعتماد کا مظاہرہ کیا بلاول بھٹو نے شروع دن سے ہی اس اہم آئینی ٹاسک کو نہ صرف پورا کرنے کا عندیہ دیا بلکہ صد فیصدی مکمل کر کے بھی دکھا دیا بلاول بھٹو اس وقت ملکی سیاست میں موجود کسی بھی دوسرے سیاستدان سے زیادہ متحرک نظر آئے جو کمزور اردو لغت کے باوجود آئینی معاملات پر روانی اور اعتماد سے گفتگو کرتے رہے بلاول آئینی ترمیم اور اس سے جُڑے تاریخی اور حساس قانونی نکات میں کسی تجربہ کار ماہر وکیل کی طرح بریف کرتے رہے ۔ اس ترمیم میں مسلم لیگ ن کی مکمل حمایت ضرور شامل رہی لیکن تمام تر آئینی ، باہمی اور سیاسی معاملات کو خوش اسلوبی سے اپنے انجام تک پہنچانے میں بلاول بھٹو کا کردار تاریخی اہمیت کا حامل رہا۔ بلاول بھٹو کی مفاہمتی سیاست نے اپوزیشن میں بیٹھے مولانا فضل الرحمان صاحب کی ناراضگی کو ڈائیلاگ کے زریعے غیر ضروری اور ثانوی حیثیت پر لا کر نہ صرف اپنے موقف اور مشن پر قائل کیا بلکہ مولانا کو 26ویں آئینی ترمیم کا سپہ سالار بنا کر پارلیمان میں آگے کھڑا کردیا ۔
بلاول بھٹو کی اس ترمیم میں نظر آنے والی ایکسرسائز نے یہ ثابت کردیا کہ آنے والے دنوں میں بلاول بھٹو اپنے نانا اور اپنی والدہ مرحومہ سے زیادہ سیاسی فہم رکھنے والے دنیا کے بڑے سیاستدان کے طور پر سامنے آئیں گے ۔