انگلینڈ کے خلاف تاریخی کامیابی،قوم کو خوشی مبارک
گورنر بورڈ ارکان کا چیئرمین کے آگے بھیگی بلی کا کردار گورنر بورڈ کےہوتے ہوۓ ڈومیسٹک مانیٹرنگ کمیٹی کا قیام سمجھ سے بالا تر
قارئین محترم آخر کار قوم کو کرکٹ کی طرف سے ایک خوشی مل ہی گئی پاکستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد، خدا ایسی خوشیاں قوم کو ہمیشہ دکھاتا رہے۔پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کو میزبان ٹیم کے ہاتھوں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 2-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ملتان میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کو بہت بری شکست کا سامنا کرنا پڑا جس سے یہی اندازہ ہوا کہ بقیہ میچز میں بھی اسی طرح کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اس قسم کے تمام اندازوں کو کپتان سعود شکیل،اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی نے غلط ثابت کر دکھایا اور انگلینڈ کو لگا تار دو میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا،پوری انگلینڈ ٹیم پاکستانی اسپنرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔یہی دونوں اسپنرز کچھ عرصہ پہلے تک ٹیم میں جگہ بنانے کیلۓ نام نہاد سابقہ سلیکٹرز کی سمجھ میں ہی نہیں آۓ کیونکہ ان کا ” ریموٹ” کسی اور کے ہاتھ میں ہے۔ مبینہ طور ٹیم کی اس شاندار کارکردگی کو قوم،ناقدین، اورماہرین اس نظر سے بھی دیکھ رہے ہیں کہ ٹیم میں مبینہ گروپ بنانے والے کھلاڑیوں کو جب باہر کیا تو ٹیم کی حالت اسی وقت ٹھیک ہوگئی ٹیم سے ” کچھ عرصہ” کیلے آرام دینے کے بہانے جن کھلاڑیوں کو نکالا گیا بے شک یہ ٹاپ کلاس کھلاڑی ہوں گے لیکن ان کی غیر موجودگی سے کھلاڑیوں پر میچ کے دوران کسی قسم کا پریشر دیکھنے میں نہیں آیا تمام کھلاڑیوں نے اپنے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کیا جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔اب پاکستان کرکٹ بورڈ خصوصا نئی سلیکشن کمیٹی کو اس ردھم کو برقرار رکھنے کیلۓ اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا کسی قسم کا ” بورڈ پریشر” اپنے اوپر حاوی نہیں کرنا۔اپنے اپنے پیاروں کو ٹیم کا کپتان بنوانے یا اجارہ داری کیلۓ مافیا ختم نہیں ہوا بس تھوڑی دیر کیلۓ بیک فٹ پر ضرور گیا ہے لیکن یہ مافیا پوری طاقت سے دوبارہ اٹیک کرے گا بس سلیکشن کمیٹی کو جس کا سربراہ عاقب جاوید کو بنایا گیا ہے ان کو خاص طور پر ثابت قدم رہنا ہو گا اسی میں پوری پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بھلائی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے گورنر بورڈ کے ہوتے ہوۓ ایک نئ کمیٹی بنا دی جس کو ڈومیسٹک مانیٹرنگ کمیٹی کا نام دیا گیا ہے ۔گورنر بورڈ خود ایک مانیٹرنگ گروپ ہے جو پی سی بی کے تمام معاملات کو مانیٹر کرنے کا پورا اختیار رکھتا ہے ۔لیکن معزرت کے ساتھ پورا گورنر بورڈ مبینہ طور پر چیئیرمین کے سامنے بھیگی بلی کا کردار ادا کر رہا ہے چیئرمین کی من مانیاں جاری وساری ہیں مجال ہے کوئی ان کے اگے بول جاۓ یا ” مانیٹرنگ” کر سکے۔ بجاۓ بورڈ ملازمین کے گورنر بورڈ کے ارکان پر مشتمل ڈومیسٹک کرکٹ کی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی گئی پی سی بی کے پاس ماہانہ کروڑوں روپے تنخواہ لینے والے ریگولر اور ڈیپوٹیشن پر لاۓ گۓ ملازمین کی فوج ظفر موج ہے اس کے باوجود گورنر بورڈ کے ارکان پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی کا قیام سمجھ سے بالا تر ہے ماضی میں ایک آدمی ہی سارے ڈومیسٹک کرکٹ کی مانیٹرنگ کرتا تھا جس کا عہدہ غالبا مینجر ڈومیسٹک کرکٹ ہوتا تھا اب ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ،ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ نت نۓ ڈائریکٹر کی ایک فوج ہے پھر بھی پی سی بی کو ڈومیسٹک کرکٹ کی مانیٹرنگ کیلۓ گورنر بورڈ کے ارکان کی مدد لینی پڑ گئی۔اب ڈومیسٹک کرکٹ میں کرکٹ ایسوسی ایشنز ہی زیادہ متحرک ہیں ان کے “معاملات” جیسے بھی چلتے ہیں سب کو اچھی طرح پتا ہے میچز کے انعقاد میں بھی ایسوسی ایشن کی اجارہ داری ہے اب پی سی بی ڈومیسٹک مانیٹرنگ کمیٹی کیا مانیٹر کرے گی کیونکہ کمیٹی کے ارکان خود ایسوسی ایشنز کے عہدیداران ہیں ایک دوسرے کی ” کمزوریوں” سے بخوبی واقف ہیں۔ خانہ پوری کیلۓ کسی ایک آدھ مخالف ایسوسی ایشن کے خلاف کارروائی کر کے اپنی تنخواہ ضرور حلال کی جا سکتی ہے۔