کنڈر گارٹن کے بچوں کا امتحان نہ لیا جائے،چینی وزارت تعلیم

چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر شِنگہوا میں بچے ہاتھوں میں برکت کے نشان لئے دوڑ رہے ہیں-فوٹو:شِنہوا

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ کنڈرگارٹن کے تحت داخلے کے لئے بچوں کا کسی بھی قسم کا امتحان یا ٹیسٹ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔وزارت کے سینئرعہدیدار ژانگ وین بن نے قومی مقننہ کے منظور کئے گئے پری سکول تعلیم کے قانون کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ تعلیم کے حق کے بہتر تحفظ کی کوششوں میں سرکاری کنڈرگارٹن کو معذوری کا شکار ایسے بچوں کو بھی داخل کرنا چاہئے جو کنڈر گارٹن کی زندگی میں ڈھل سکیں۔یکم جون 2025 سے نافذ العمل ہونے والے نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ پری سکول تعلیم سے مراد کنڈرگارٹن اور دیگر اداروں کی جانب سے پرائمری سکول میں داخلے سے قبل 3 سال اور زائد عمر کے بچوں کو فراہم کی جانے والی نرسنگ اور تعلیمی خدمات ہیں۔قانون میں کہا گیا ہے کہ پری سکول تعلیم قومی تعلیمی نظام کا لازمی حصہ اور سماجی بہبود کا ایک اہم اقدام ہے۔وزارت کے مطابق چین میں حالیہ برسوں کے دوران پری سکول تعلیم میں تیز تر ترقی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال پورے ملک میں تقریباً 4 کروڑ 9 لاکھ 30 ہزار بچے کنڈر گارٹن میں داخل ہوئے جو پری سکول کی عمر کے تمام بچوں کا 91.1 فیصد ہیں۔پری سکول امتحانات اور ٹیسٹوں کا خاتمہ چینی بچوں اورطلبہ پر تعلیمی بوجھ کم کرنے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔

چین، دارالحکومت میں قائم ایک بین الاقوامی بائیو میڈیکل پارک میں بیجنگ سی آر ایس میڈیکل ڈیوائس کمپنی لمیٹڈ کی ورکشاپ میں تکنیکی ماہر کام کررہا ہے-فوٹو:شِنہوا

چین، بیجنگ کا طبی آلات کی صنعت کو وسعت دینے کا منصوبہ

بیجنگ (شِنہوا) بیجنگ بلدیاتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ منصوبہ کے تحت 2026ء تک شہر کی طبی آلات کی صنعت کا حجم 50 ارب یوآن (تقریباً 7 ارب امریکی ڈالر) تک کیا جائے گا۔شہر کے محکمہ معیشت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کمیشن کے مشترکہ طور پر تیار کردہ منصوبے کے مطابق چینی دارالحکومت 2024ء سے 2026ء تک ایسے صنعتی علاقے قائم کرے گا جن میں ہائی۔اینڈ طبی آلات، اعلیٰ معیار کی طبی اشیاء اور مئوثر تشخیصی مصنوعات شامل ہوں گی۔منصوبے میں ڈیجیٹل انجیوگرافی ایکسرے مشین، ایکسٹراکورپوریل ممبرین آکسیجینیشن سسٹم اور ٹیومرریڈیو تھراپی کے لیے برقی مقناطیسی نیویگیشن سسٹم، امپلانٹ ایبل کارڈیک پیس میکر جیسے ہائی اینڈ طبی آلات اور مصنوعی ذہانت کی طبی مصنوعات کی اہم ترقیاتی اہداف کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔منصوبہ کے تحت بیجنگ میں متعدد اہم محکموں اور معروف صنعتی زونز کے درمیان تعاون کو مضبوط کیا جائے گا تاکہ اسپتالوں میں جدید مصنوعات کا استعمال تیز کیا جاسکے۔

چینی صدر شی جن پھنگ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں-فوٹو:شِنہوا

چینی صدر کی عالمی جنوب میڈیا اور تھنک ٹینک فورم کو مبارکباد

بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے عالمی جنوب میڈیا اور تھنک ٹینک فورم کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔شی نے اس بات کا خاص طور پر تذکرہ کیا کہ اس وقت عالمی جنوب ایک مضبوط رفتار سے آ گے بڑھ رہا ہے اور انسانی ترقی کے مقصد میں اس کا اہم کردار تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ چین ہمیشہ عالمی جنوب کا رکن رہا ہے اور اس نے ہمیشہ ترقی پذیر دنیا سے تعلق قائم رکھا۔انہوں نے کہا کہ چین حقیقی کثیرجہتی پر عملدرآمد ، مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور عالمی سطح پر مفید اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنے کے لئے عالمی جنوب کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے۔شی نے اس بات پر زور دیا کہ اس صدی کی عالمی تبدیلیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جدیدیت کی پیروی کرنا، زیادہ منصفانہ اور مساوی بین الاقوامی نظام کے لئے کام کرنا عالمی جنوب کے ممالک کا تاریخی مشن اور عالمی جنوب میڈیا اور تھنک ٹینکس کے لئے دور حاضر کے مشترکہ مسائل ہیں۔شی نے امید ظاہر کی کہ فورم کے شرکاء تفصیلی بات چیت کرکے اتفاق رائے پیدا کریں گے اور مشترکہ طور پر “عالمی جنوب کی آواز” کی بلند کریں گے اور “عالمی جنوب کا عزم” بھی ظاہر کریں گے۔

چینی صدر کی سن یات سین یونیورسٹی کی صد سالہ سالگرہ پر مبارکباد

گوانگ ژو(شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نےسن یات سین یونیورسٹی کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔شی نے منگل کو یونیورسٹی کے اساتذہ، طلبا اور اندرون و بیرون ملک سابق طلبا کو مبارکباد دی ہے۔شی نے یو نیورسٹی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ترقی کو بڑی قومی حکمت عملیوں اور گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ عظیم تر خلیجی علاقے کی ترقی کی ضروریات کے ساتھ منسلک کریں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو چینی خصوصیات کے ساتھ خود کوایک عالمی معیار کی یونیورسٹی بنانے کے لیے کوششیں کرنی چاہیے تاکہ چینی جدیدیت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکے۔شی کا خط منگل کو چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے گوانگ ژو میں یونیورسٹی کی صد سالہ سالگرہ پر منعقدہ ایک تقریب میں پڑھ کر سنایا گیا۔

افغانستان ، دارالحکومت کابل میں کُشتی کے مقابلے میں پہلوان مقابلہ کررہے ہیںفوٹو:شِنہوا

افغانستان میں روایتی کُشتی کے مقابلے کا انعقاد

کابل (شِنہوا) افغان شہری افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منعقد ہونے والے روایتی کُشتی کے مقابلوں سے محظوظ ہوئے۔ ہر جمعہ کو منعقد ہونے والے مقابلوں کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ موجود ہو تے ہیں۔


سری لنکا، کولمبو میں مرسڈیز۔ بینز فیشن ویک 2024 کے آخری روز ایک ماڈل نئے ملبوسات پیش کر رہی ہے-فوٹو:شِنہوا


آذربائیجان ،باکومیں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے لائحہ عمل کنونشن یا سی او پی 29 کے فریقین کی کانفرنس کے 29 ویں اجلاس میں چینی پویلین کی افتتاحی تقریب کا منظر-فوٹو:شِنہوا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں