ملیریا بچوں کو دی جانے والی خصوصی دوا کیخلاف مزاحمت پیدا کرنے لگا

محققین نے نیو اورلینز میں امریکن سوسائٹی آف ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہائجین کے سالانہ اجلاس میں اپنے نتائج پیش کیے

دنیا بھر میں ہر سال 600,000 سے زیادہ لوگ مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماری ملیریا سے مرتے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر اموات 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی ہوتی ہیں۔
اب یہ پریشان کن مطالعات سامنے آئے ہیں کہ ملیریا وائرس بچوں کو بچانے والی خصوصی دوا آرٹیمیسینن کے خلاف مزاحم ہورہا ہے، یہ دوا اکثر ملیریا میں مبتلا بچوں کو دی جاتی ہے۔مطالعے کے شریک مصنف اور انڈیانا یونیورسٹی کے ریان وائٹ سنٹر برائے متعدی امراض کے ڈائریکٹر ڈاکٹر چنڈی جان نے کہا کہ افریقہ سے یہ پہلا مطالعہ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملیریا کے شکار اور شدید بیماری کی واضح علامات والے بچے آرٹیمیسینین کے خلاف کم از کم جزوی مزاحمت کا سامنا کر رہے ہیں۔محققین نے نیو اورلینز میں امریکن سوسائٹی آف ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہائجین کے سالانہ اجلاس میں اپنے نتائج پیش کیے۔ ان نتائج کو جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع کیا گیا ہے۔محققین نے نیو اورلینز میں امریکن سوسائٹی آف ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہائجین کے سالانہ اجلاس میں اپنے نتائج پیش کیے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں