چین کے شمالی وٹ لینڈ میں معدومی کے خطرے سے دوچار تقریباً 300 بگلوں کی موجودگی
شی جیا ژوانگ(شِنہوا)چین کےشمالی صوبے ہیبے میں ورلڈ نیچرل ہیریٹج نانڈا گینگ وٹ لینڈ میں تقریباً 300 مشرقی سفید بگلے پائے گئے ہیں جو معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار پرندوں کی ایک قسم ہے۔چین کے اعلیٰ درجے کے نظام تحفظ میں موجود مشرقی سفید بگلے کو فطرت کے تحفظ کی بین الاقوامی یونین نے خطرے سے دوچارا قسام کی فہرست میں شامل کیاہے۔کینگ ژو شہر میں واقع نانڈاگینگ وٹ لینڈپرندوں کے مشرقی ایشیائی-آسٹریلین فضائی رہ گزر کے ساتھ قیام اور افزائش نسل کا اہم مقام ہے۔حالیہ برسوں میں آبی ذخائر،تالابوں اور رہائشی جزیروں پر مشتمل ایک قدرتی وٹ لینڈماحولیاتی نظام بتدریج بحال کیا گیا ہے۔بہتر ماحولیاتی صورتحال کے باعث وٹ لینڈ میں 2023 میں ایک لاکھ سے زائد مہاجر پرندے دیکھے گئے جبکہ 2019ء میں یہ تعداد 20 ہزار تھی۔ماہرین کے مطابق مشرقی سفید بگلہ اپنے مسکن کے حوالے سے انتہائی توجہ طلب ضروریات رکھتا ہے۔یہ صرف وٹ لینڈ میں ہی مثالی رہائش گاہیں تلاش کرتا ہے جو خوراک سے مالا مال،آبی وسائل سے بھرپور اور اچھےماحول کی حامل ہوں۔
پراگ میں صحت،ثقافتی تبادلے کے فروغ کے لئے ٹی سی ایم ایونٹ کا انعقاد
پراگ(شِنہوا) چین اور جمہوریہ چیک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی مناسبت سے پراگ میں صحت اور ثقافتی تبادلے کے فروغ کے لئے روایتی چینی دوا(ٹی سی ایم) کے بارے میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے جمہوریہ چیک میں چینی سفیر فینگ بیاؤ نے کہا کہ چینی حکومت ٹی سی ایم کے فروغ، زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے اور مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اور باہم سیکھنے کا عمل پروان چرھانے کو اہمیت دیتی ہے۔پراگ میں تقریب کے مقام ٹی سی ایم کے پہلے سکول کی بانی لڈمیلا بینڈووا نے کہا کہ گزشتہ 34 سال میں ان کے سکول نے ٹی سی ایم کے تقریباً 10 ہزار طلبہ کو تعلیم دی ہے۔لڈمیلا نے کہا کہ صحت ایک ایسا مقصدہے جس کے حصول کی ہر کوئی کوشش کرتا ہے۔ آج کی تقریب با معنی ہے جو ہمیں مختلف اقسام کی صحت کی معلومات پیش کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔تقریب میں ٹی سی ایم کے شوقین تقریباً 100 افراد نے شرکت کی جبکہ کئی مقامی افراد نے ٹی سی ایم سیکھنے،اسے بیماریاں دور کرنے کے لئے استعمال کرنے اور اس شعبے میں کیریئر بنانے کے حوالے سے اپنے تجربات پیش کئے۔ٹی سی ایم کے فروغ کے چیک-چین مرکز کے ڈائریکٹر گوان شِن نے کہا کہ ٹی سی ایم ڈاکٹر کے طور پر ان کا مشاہدہ ہے کہ گزشتہ 8 سال کے دوران چیک عوام میں ٹی سی ایم کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔تقریب میں کچھ شرکا نے روایتی چینی موسیقی بھی پیش کی اور تائی چھی جیسی چینی مشقوں کا مظاہرہ کیا۔
ملٹی نیشنل کمپنیاں جدید پیداوار میں چین کے ساتھ باہمی مفید تعاون کے لئے پرامید
بیجنگ(شِنہوا)چین میں جاری دوسری بین الاقوامی سپلائی چین نمائش(سی آئی ایس سی ای) میں ملٹی نیشنل کمپنیوں نے جدید پیداوار میں چین کے ساتھ باہمی مفید تعاون کے امکانات کے بارے میں بڑی امید کا اظہار کیا ہے۔نمائش میں ہائی ٹیک سے لے کر اشیائے صرف تک کے شعبوں میں پھیلی ملٹی نیشنل فرموں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ کس طرح چین کے وسیع پیداواری نظام، ڈیجیٹل تبدیلی اور اپنی عالمی سپلائی چین کو مضبوط بنانے کے لئے پائیداری کے عزم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔نمائش میں جدید پیداوار پر موضوعاتی بحث کے دوران نقل وحمل کی جدید مصنوعات کی سرکردہ عالمی کمپنی سیگوے نائن بوٹ کے بانی اور سی ای او گاؤ لوفینگ نے مشترکہ جدیدیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔امید کا ایک اور عنصر پیداواری شعبے میں چین کی ڈیجیٹل تبدیلی ہے۔ نمائش میں کمپنیوں نے دکھایا کہ کس طرح چین کی جدید پیداواری ٹیکنالوجیز عالمی سپلائی چین کے منظر نامے کو نئی شکل دے رہی ہیں۔گاؤ لوفینگ کی نظر میں ” چین کی تیارکردہ مصنوعات” ہمیشہ عالمی سپلائی چین کا ایک اہم حصہ رہی ہیں، جو طلب اور رسد میں پل کا کردار ادا کررہی ہیں۔ چین کی پیداوار عالمی پیداوار کا 30 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتی ہے، جو ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔نمائش میں جی ای ہیلتھ کیئر نے اپنی مقامی سپلائی چین میں ہونے والی جدید ترین پیشرفت کا مظاہرہ کیا اور سی ٹی ٹیوبز، بیرنگز، ایم آر آئی سپر کنڈکٹنگ تاروں اور الٹرا ساؤنڈ سرکٹ بورڈز جیسے اہم اجزا پیش کرنے کے لئے فراہم کنندگان کے ساتھ تعاون کو اجاگر کیا۔بدھ کے روز اپنے بوتھ کے افتتاح کے موقع پر جی ای ہیلتھ کیئر چائنہ کے صدر اور سی ای او ژانگ یی ہاؤ نے کہا کہ انسانیت کا مشترکہ دشمن بیماری ہے اور اس کے علاج کے لئے طبی سازوسامان کی مستحکم فراہمی کی ضرورت ہے۔ چین کی طبی سازوسامان کی سپلائی چین ایک طاقتور حل پیش کرتی ہے۔نیوزی لینڈ کی ڈیری کمپنی فونٹیرا کے سی ای او تھہ ہان چھو نے کمپنی کی چین کے “دوہری کاربن” اہداف کے ساتھ صف بندی خاص طور پر ماحول دوست زراعت پر روشنی ڈالی۔
چین غیر ملکی کاروباری اداروں کے تخلیقی حقوق کے متعلق خدشات دور کرتا ہے،عہدیدار
بیجنگ(شِنہوا)چین نے تخلیقی حقوق (آئی پی) خدشات اور کاروباری اداروں کے مطالبات پورے کرنے کے لئے فعال اقدامات کئے ہیں، جس سے ملکی اور غیر ملکی جدیدیت دونوں کے لئے مساوی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔تخلیقی ملکیتی حقوق کے متعلق چین کی قومی انتظامیہ (سی این آئی پی اے) کی ایک عہدیدار گوو وین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تنازعات کے موثر حل کی فراہمی اور باقاعدگی سے مواصلاتی ذرائع قائم کرنا وہ اہم کام ہیں جن پر چین نے ملک میں غیر ملکی کاروباری اداروں کی مدد کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔گوو وین نے کہا کہ چینی حکومت تقریباً تمام بڑے بین الاقوامی آئی پی معاہدوں میں شامل ہوگئی ہے اور شناخت، ٹریڈ مارک اور ڈیزائن کے لئے 3 بنیادی اندراج کے نظام کا ایک نمایاں صارف بن گیا ہے جو تخلیقی ملکیتی حقوق کی عالمی تنظیم کے زیر انتظام ہیں۔انہوں نے ملک کے ٹریڈ مارک اور شناخت کے قانون میں نظر ثانی کے نئے دور کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ چین نے “اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارکے مطابق سخت تادیبی اقدامات” کئے ہیں۔رواں سال جنوری سے اکتوبر تک چین نے 92 ہزار غیر ملکی ایجادات کے اندراج کی منظوری دی جو گزشتہ سال کی نسبت 5.3 فیصد زیادہ ہے۔ چین میں غیر ملکی ٹریڈ مارک کی رجسٹریشن گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.1 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔گوو وین نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ غیر ملکی کاروباری اداروں نے چین کے آئی پی تحفظ کے کام کو تسلیم کیا ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ایک ایسا کاروباری ماحول قائم کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جو منصفانہ، زیادہ شفاف اور زیادہ پیش گوئی کے قابل ہو۔