مضبوط تنزانیہ-چین تعلقات نے وسیع تعاون کی راہ ہموار کر لی،وزارت سیا حت زنجبار
تنزانیہ کے زنجبار میں زنجبار کی وزارت سیاحت اور ورثہ کے پرنسپل سیکرٹری عبود سلیمان جُمبے شِنہوا کو انٹر ویو دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
دار السلام (شِنہوا) تنزانیہ کے زنجبار کی وزارت سیاحت کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ تنزانیہ اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات نے اقتصادی، تکنیکی اور دیگر کئی شعبوں میں تعاون کی راہ ہموار کی ہے۔
چین اب جزیرہ نما کے لیے ابھرتی ہوئی نما یاں منڈیوں میں سے ایک بن چکی ہے۔شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں زنجبار کی وزارت سیاحت اور ورثہ کے پرنسپل سیکرٹری عبود سلیمان جُمبے نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین کی حمایت نے زنجبار میں بنیادی شہری سہولیات کی تعمیر میں مدد فراہم کی ہے جس کے نتیجے میں مقامی افراد کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔جُمبے نے کہا کہ یہ سب اتفاق سے نہیں ہو رہا بلکہ اس کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ یہ تنزانیہ اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کے دوطرفہ عمل کا حصہ ہے ، یہ ایک سیاسی عمل ہے جس نے اقتصادی تعاون، تکنیکی اشتراک اور کئی دیگر چیزوں کے لیے راہ ہموار کرلی ہے۔زنجبار تنزانیہ کے مشرقی ساحل سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ایک جزیرہ نما ہے جس میں کئی چھوٹے جزیرے اور دو بڑے جزیرے، انگوجا اور پمبا شامل ہیں۔ بحیرہ ہند کا موتی کہلانے والا تنزانیہ کا یہ جزیرہ نما ہر سال ہزاروں غیر ملکی سیاحوں کو اپنی قدرتی خوبصورتی اور تاریخی مقامات کی بدولت اپنی طرف راغب کرتا ہے جن میں عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل سٹون ٹاؤن بھی شامل ہے۔چین کی ایک کمپنی کی جانب سے تیار کردہ انگوجاجزیرے پر ابید امانی کرومے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا ٹرمینل 3عالمی مسافروں کے لئے ایک اہم گیٹ وے کے طور پر کام کر رہا ہے۔