انڈونیشیا کا لمبوک جزیرہ مزید چینی سرمایہ کاری کا منتظر
انڈونیشیا کے مغربی نوساٹنگارا کےلمبوک جزیرہ میں منڈالیکا ساحل پر سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
جکارتہ (شِنہوا) پنگم بنگن پریویساتا انڈونیشیا کے سی ای او اری رسپاتی نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہےکہ انڈونیشیا کاجزیرہ لمبوک چین سے مزید سرمایہ کاری کا منتظر ہے تا کہ انڈونیشین حکومت کی جانب سے تیار کردہ ایک اہم سیاحتی مقام منڈالیکا میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دیا جا سکے۔آئندہ 5 برسوں میں منڈالیکا میں کاوباروں کے قیام کے لئے مزید سرمایہ کاروں کوراغب کرنے کی امید رکھتے ہوئے رسپاتی نے دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری منڈیوں میں سے ایک چین پر پختہ یقین کا اظہار کیا ۔رسپاتی نے کہا کہ ہمیں خاص طور پر منڈالیکا خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) کے فوائد کی بدولت نہ صرف سیاحت بلکہ تجارت کے شعبے میں بھی امکانات نظر آ رہے ہیں ۔ ہم تجارتی مواقع فراہم کرتے ہیں اور خاص طور پر ہم اس وقت ایک بندرگاہ کی تعمیر کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ یہ چینی کاروباروں کے لیے ایک بہترین موقع پیش کرتا ہے کہ وہ مشرقی انڈونیشیا میں تجارتی مرکز کے طور پر منڈالیکا کاانتخاب کریں۔منڈالیکا کوپہلی بار 2014 میں حکومت نے ایک خصوصی اقتصادی زون کے طور پر قائم کیا تھا جس میں ٹیکس اور لائسنسنگ میں نرمی جیسی مختلف مراعات پیش کی جاتی رہی ہیں۔ منڈالیکا کو ایک گھنے جنگل سے سیاحت کا ترجیحی مقام بنانے کا خیال انڈونیشین حکومت کی طویل مدتی کوشش کا حصہ تھا تاکہ بالی کے مشہور جزیرے کے علاوہ دیگر متبادل سیاحتی مقامات فراہم کیے جا سکیں۔ 2019 سےحکومت نے بشمول ہائی ویز اور رہائشی سہولتوں سمیت منڈالیکا کی بنیادی شہری سہولیات کے ڈھانچے کو تیار کیا ہے ۔رسپاتی نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ چینی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کریں گی، اس سے نہ صرف سیاحت کے شعبے میں بلکہ عالمی معیشت میں بھی نمایاں ترقی آئے گی۔