عالمی سمپوزیم میں سنکیانگ پر پابندیوں کے خاتمے پر زور
چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر شاون میں کپاس چننے والی مشین ایک کھیت میں کام کرتے دیکھی جاسکتی ہے-(شِنہوا)
ارمچی(شِنہوا)بین الاقوامی برادری میں زیادہ تر افراد نے چین کے علاقے سنکیانگ پر مغربی پابندیوں کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
ان پابندیوں میں قانونی طور پر کام کرنے والی کمپنیوں کو بند کرنے کے لئے ’’جبری مشقت‘‘ کا حوالہ دیا جاتا ہے جس سے ویغور کے افراد بیروزگار ہوجاتے ہیں۔سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے دارالحکومت ارمچی میں روزگار اور سماجی سکیورٹی کے بارے میں ہونے والے بین الاقوامی سمپوزیم میں بین الاقوامی ماہرین نے سنکیانگ پر غیر منصفانہ پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ دہرایا۔سمپوزیم میں 44 ممالک،خطوں اور تنظیموں سے 210 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔علاقائی حکومت کے ترجمان شو گوئی شیانگ نے کہا کہ سمپوزیم کا بنیادی مقصد دنیا کو سنکیانگ میں روزگار اور سماجی تحفظ کی اصل صورتحال سمجھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سنکیانگ اپنے کارکنوں کی روزگار کی خواہشات کا مکمل احترام کرتا ہے اور قانون کے مطابق ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے۔سنکیانگ چین کا سب سے اہم کپاس پیدا کرنے والا علاقہ ہے جس کی کپاس کی پیداوار مجموعی قومی پیداوار کا 90 فیصد ہے۔سنکیانگ کی کپاس دنیا بھر میں بہترین سمجھی جاتی ہے۔تاہم 2018 سے اس علاقے کی 40 سے زائد کمپنیوں اور 3 غیر کاروباری کمپنیوں پر ’’جبری مشقت‘‘ کی بنیاد پر پابندی عائد کر دی گئی۔پابندی کا شکار ہونے والی کچھ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی فیکٹریوں نے پیداوار کم کر دی یا وہ بند ہوگئیں جس سے کئی محنت کش روزگار سے محروم ہوگئے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سنکیانگ میں ہل چلانے،بوائی اور کٹائی تک کپاس کی کاشتکاری کا سارا عمل بنیادی طور پر مشینی ہے جس سے جبری مشقت تو درکنار بلکہ مزدوری کی بھی بہت کم مانگ رہ گئی ہے۔ایونٹ میں مقررین نے اتفاق کیا کہ جبری مشقت کے دعوے انٹرنیٹ پرگردش کرنے والی غیر ضروری اطلاعات اور چین مخالف شخصیات کے بیانات پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان دعوؤں کی کوئی قانونی یا حقائق پر مبنی بنیاد نہیں۔فرانسیسی مصنف میکسم ویوس نے کہا کہ یہ جھوٹ اور مسخ شدہ حقائق استعمال کر کے چین کے خلاف بین الاقوامی مہم کا حصہ ہیں۔اسی طرح یہ منطق پابندیوں کی بڑھتی ہوئی فہرست میں بھی استعمال کی گئی ہے جس میں سنکیانگ کی ٹیکسٹائل،ٹماٹر کی مصنوعات،وگز،پی وی اور کیمیکل صنعتیں شامل ہیں۔