غزہ میں جنگ کے باعث بینکوں کی 93 فیصد برانچز تباہ ہو گئیں: عالمی بینک

غزہ کی پٹی میں موجود 94 میں سے صرف 3 اے ٹی ایم مشینیں اس وقت فعال ہیں

مقبوضہ بیت المقدس: (ویب ڈیسک) عالمی بینک نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے باعث بینکوں کی 93 فیصد شاخیں تباہ ہو چکی ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے میڈیا نے بتایا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں علاقے میں کام کرنے والے بینکوں کی تقریباً 93 فیصد شاخیں تباہ ہو چکی ہیں، یہ تباہی مسلسل 15 ماہ کی جنگ کے بعد ہوئی ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کی گئی رپورٹ میں عالمی بینک نے مزید بتایا کہ جنگ کے باعث 88 فیصد مائیکروفنانس ادارے، زیادہ تر منی ایکسچینج خدمات اور 8 فیصد انشورنس کمپنیاں بھی تباہ ہو چکی ہیں۔عالمی بینک اور فلسطینی مانیٹری اتھارٹی کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں موجود 94 میں سے صرف 3 اے ٹی ایم مشینیں اس وقت فعال ہیں۔رپورٹ نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ غزہ کے فلسطینی خوراک اور ادویات سمیت بنیادی اشیاء اور خدمات کی ادائیگی کے لئےسخت مشکلات کا سامناکر رہے ہیں، جبکہ بینکنگ نظام کی خرابی نجی شعبے کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں