دبئی میں چینی ڈرون کمپنی نے ترسیل خدمات کا آغاز کردیا
متحدہ عرب امارات کے دبئی میں کیتا ڈرون کا ایک ڈرون پارسل کی ترسیل کررہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی آن لائن لائف سروس فراہم کرنے والی کمپنی می توآن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنی پہلی بیرون ملک ڈرون ترسیل خدمات شروع کردی ہے ۔
یہ دنیا بھر میں کم بلندی والی معیشت میں جدید اور ماحول دوست چینی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔می توآن کا کہنا ہے کہ اس کی ڈرون ترسیل خدمات کے ذیلی ادارے کیتا ڈرون نے دبئی کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے بیونڈ ویژول لائن آف سائٹ ڈرون ڈلیوری تجارتی اجازت نامہ حاصل کیا ہے اور مخصوص آزمائشی علاقوں میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی تیز اور مئوثر ڈرون ترسیل شروع کردی ہے۔می توآن کے نائب صدر اور کیتا ڈرون کے صدر ماؤ یی نیان کا کہنا ہے کہ خود ساختہ طیارے، خودکار ہوائی اڈے اور انٹیلی جنٹ شیڈولنگ سسٹم کو دبئی لانے کے علاوہ کمپنی نے مقامی ماحول جیسے بلند درجہ حرات سے پیدا شدہ مسائل سے نمٹنے کے لئے وسیع پیمانے پر مطابقت اور ترمیم کی ہے۔چین میں متعدد مقامی حکومتوں نے کھپت کو اپ گریڈ کرنے والے شعبے تلاش کرنے کے لئے معاون پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔اس کے سبب حالیہ برسوں میں چین میں ڈرون ترسیل اور اڑنے والی کاروں سمیت کم بلندی کی معیشت میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔می توآن نے 2017 میں بلا تعطل فضائی زمینی مقامی ترسیل کے لئے ڈرونز پر کام شروع کیا تھا اور 2021 میں چین کے جنوبی ٹیکنالوجی مرکز شین زین میں اپنی پہلی تجارتی ترسیل خدمات کا آغاز کیا۔