آزاد ویزا پالیسی، براہ راست پروازوں سے ہنگری کے شہریوں کی چین کے سفر میں دلچسپی بڑھ گئی
بوداپست(شِنہوا)ہنگری کی ٹریول ایجنسیوں کو چین کے سفر کی مانگ میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ ہنگری کے شہریوں کے لئے بغیر ویزے کا سفر متعارف کروانا اور بوداپست کو بڑے چینی شہروں سے جوڑنے والی براہ راست پروازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔
ہنگری کے معروف ٹور آپریٹرز میں سے ایک او ٹی پی ٹریول کے مطابق چین میں دلچسپی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اوٹی پی ٹریول کے اسسٹنٹ منیجر کٹلن ابرانی نے شِنہوا کو بتایا کہ آزاد ویزا پالیسی اور بوداپست سے براہ راست پروازوں میں اضافے کا 2024ء میں چین کے سفر پر انتہائی مثبت اثر پڑا ہے۔مارچ 2024ء میں شروع کئے گئے چین کے آزاد ویزا اقدام کے تحت ہنگری کے شہریوں کو سیاحت، کاروبار یا خاندانی دوروں کے لئے 15 دن تک بغیر ویزے کے سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ابتدائی طور پر اس پروگرام کی میعاد 30 نومبر کو ختم ہونے والی تھی اور اسے 2025ء کے آخر تک توسیع دی گئی ہے جبکہ قیام کی مدت بھی بڑھا کر 30 دن کردی گئی ہے۔او ٹی پی ٹریول نے اس سال چین کے لئے 14 گروپ دوروں کا اہتمام کیا جس میں 2025ء کے لئے مضبوط دلچسپی پہلے ہی واضح ہے۔ ابرانی نے کہاکہ اگلے سال کے کئی دورے پہلے ہی مکمل طور پر بک ہو چکے ہیں۔چین کی بڑھتی ہوئی رسائی نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ بوداپست اب 21 ہفتہ وار براہ راست پروازوں کے ساتھ بیجنگ، شنگھائی اور گوانگ ژو سمیت 7 بڑے چینی شہروں سے جڑتا ہے جو مسافروں کو چین کے ثقافتی اور قدرتی پرکشش مقامات کو تلاش کرنے کے لئے زیادہ آسان مواقع فراہم کرتا ہے۔ہنگری کی ایک اور ٹریول ایجنسی 1000 اتازاس (ایک ہزار ٹریولز) نے آزاد ویزا پالیسی کے عملی اور مالی فوائد پر روشنی ڈالی۔ 1000 اتازاس میں انفرادی ویزے کی ذمہ دار نورا زیلاگی نے کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف اس طرح کے سفر کے انتظام کو آسان بناتا ہے بلکہ سفری اخراجات کو بھی کم کرتا ہے کیونکہ اس سے پہلے ایک ویزے کی قیمت تقریباً 40ہزار ہنگری فورنٹس (100 امریکی ڈالر) تھی۔صارفین کی رائے بھی انتہائی مثبت رہی ہے۔ ستمبر میں چین کا دورہ کرنے والے گیزا اور مارٹا نے اپنے دورے کو “ثقافتی اور جغرافیائی سفر” قرار دیا، جس میں انہوں نے اپنے انوکھے تجربات اور شاندار تاریخ کی تعریف کی۔