چینی میں تنخواہوں کے بقایا جات کی ادائیگی سے متعلق خصوصی مہم کا آغاز

چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی ہوئی من کی جال اور رسیاں بنانے والی کمپنی کی ورکشاپ میں خواتین محنت کش کام کر رہی ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چین کی اعلیٰ ترین عدالت نے 3 ما ہ پر محیط ایک طویل مہم شروع کی ہے جس کا مقصد تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے امور کو حل کرنا اور مہاجر مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
اعلیٰ عوامی عدالت کے نائب صدر شیاؤ رونگ نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ مہم نومبر 2024ء سے 29 جنوری 2025ء تک جاری رہے گی،اس کا مقصد تنخواہوں کے بقایا جات سے متعلق مقدمات کو بروقت حل کر نا اور روایتی چینی تعطیلات سے قبل عدالتی فیصلوں کے ذریعے رقم کی ادائیگی کو یقینی بنانا ہے۔مہم کے دوران تمام سطح پر عدالتیں تعمیراتی منصوبوں جیسے شعبوں کو ترجیح دیں گی اور اس میں حکومتوں اور سرکاری ملکیتی کاروباوں کے شروع کردہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو معاوضہ کی ادئیگی سے انکار سے متعلق فوجداری کارروائیوں کو عدالت تیز کرے گی اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔رواں سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران چینی عدالتوں نے تقریباً 82 ہزار ایسے مقدمات کی سماعت کی جو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق تھے۔دسمبر کے وسط تک مہاجر کارکنوں کے تقریباً 69 ہزار مقدمات نمٹائے گئے جس کے ذریعے انہیں 1.72 ارب یوآن (تقریباً 23 کروڑ 93 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر) کی ادائیگی ہوئی۔موسم بہار کا تہوار ایک روایتی چینی تعطیل ہے جس میں لاکھوں چینی قمری نئے سال کا جشن منانے اور اپنے اہلخانہ سے ملاقات کے لئے اپنے آبائی علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں