تاریخی تجارتی راہداری کے ذریعے2024 میں ٹرینوں کی ریکارڈآمدورفت

نان ننگ(شِنہوا)چین کے مغربی علاقوں کو عالمی منڈیوں بالخصوص آسیان مارکیٹ سے جوڑنے والے ایک اہم لاجسٹک نیٹ ورک نئی بین الاقوامی زمینی وسمندری تجارتی راہداری نے رواں سال ٹرینوں کے 10 ہزار سفر کا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
بیبو گلف پورٹ گروپ کے مطابق پیر کی صبح 90 کنٹینرز سے لدھی ایک مال بردار ٹرین چین کے جنوبی گوانگشی زوانگ خود مختار علاقے کے چھنگ ژو ریلوے کنٹینرسنٹر سٹیشن سے چین کے اندرونی شہر چھونگ چھنگ کے لئے روانہ ہوئی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس راہداری پر ٹرینوں کا سالانہ حجم 10 ہزار تک پہنچ گیا ہے، جسے عام طور پر نئی مغربی زمینی سمندری راہداری کے نام سے جانا جاتا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.1 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ستمبر 2017 میں چھونگ چھنگ سے گوئی ژو صوبے اور گوانگشی کے راستے سنگاپور تک جنوب کی جانب راہداری کا آغاز کیا گیا تھا جو نئی بین الاقوامی زمینی وسمندری تجارتی راہداری کا پیش خیمہ ہے۔ اگست 2019 تک قومی ترقی واصلاحات کمیشن کے منصوبے کے تحت اس راہداری کو ایک مقامی اقدام سے تزویراتی قومی منصوبے میں تبدیل کیا گیا تھا۔گزشتہ سال کی ایک اہم خصوصیت آر سی ای پی ممالک کے ساتھ غیر ملکی تجارت میں اضافہ ہے۔ راہداری نے آر سی ای پی کے رکن ممالک سے 87ہزار 846 بیس فٹ مساوی یونٹوں (ٹی ای یو) کی نقل و حمل کی سہولت فراہم کی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔راہداری کے ذریعے نقل و حمل کا سامان 1,166 درجہ بندی تک بڑھ گیا ہے۔ مال بردار سروس اب 73 ملکی شہروں کا احاطہ کرتی ہے اور عالمی سطح پر 125 ممالک اور خطوں میں 542 بندرگاہوں سے منسلک ہے۔گوانگشی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے محقق لی شیاؤہوا نے کہاہے کہ نئی بین الاقوامی زمینی اور سمندری تجارتی راہداری ایک راستے سے ایک نیٹ ورک میں تبدیل ہوگئی ہےجو متنوع ثقافتوں اور معیشتوں کو جوڑتی ہے۔ یہ راہداری کے ساتھ موجود ممالک کو عالمی صنعتی زنجیر کے لئے ایک موثر گیٹ وے بھی فراہم کرتی ہے۔