شنگھائی میں انسان نما روبوٹس کے لئے تربیتی سہولت کاآغاز

شنگھائی(شِنہوا)چین میں جدیدیت کے اہم مرکز شنگھائی میں متنوع انسانی نما روبوٹس کی تربیت کے لئے ملک کی پہلی سہولت کاآغاز کردیاگیا ہے۔
یہ تربیتی مرکز جو سرکاری طور پر انسان نما روبوٹ کیلن تربیتی محاذ کے نام سے جانا جاتا ہے، شنگھائی میں قائم ملکی اور مقامی سطح پر تیار کردہ انسان نما روبوٹکس انوویشن سنٹر اور ژانگ جیانگ گروپ کی مشترکہ میزبانی میں ہے، جس میں ابتدائی مرحلے میں بیک وقت تربیت کے لئے 100 سے زیادہ انسان نما روبوٹس رکھے جاسکتے ہیں۔شنگھائی سکیورٹیز نیوز کی رپورٹ کے مطابق انوویشن سنٹر کے جنرل منیجر شوبن نے کہا کہ تربیتی سہولت چین کی صنعت میں غیر ضروری بنیادی سہولتوں کی تعمیر سے متعلق مسائل کو حل کرتے ہوئے مجسم انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کی ترقی سے وابستہ سرمایہ کاری کے اخراجات کو کم کرے گی۔شوبن نے تربیتی محاذ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی تربیتی سہولت کا مقصد مجسم انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لئے قومی سطح کا پلیٹ فارم بنانا، چین کی انسان نما روبوٹ صنعت کو فروغ دینا اور تزویراتی ابھرتی ہوئی اور مستقبل کی صنعتوں کو مستحکم رفتار فراہم کرنا ہے۔یہ سہولت 5 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے جس میں ویلڈنگ، تھری سی مصنوعات کی پیداوار اور گاڑیوں کی آزمائش جیسی ایک درجن سے زیادہ خصوصی تربیتی شعبے ہیں۔شنگھائی میں قائم ملکی اور مقامی سطح پر تیار انسان نما روبوٹکس انوویشن سنٹر کے چیف سائنسدان جیانگ لی نے کہا کہ تربیت یافتہ روبوٹ اشیا کی درست ترتیب، اشیا کی چھانٹی اور آلات کے آپریشن سمیت مختلف کام انجام دے سکتے ہیں جس سے کامیابی کی اوسط شرح 90 فیصد سے زیادہ حاصل ہوتی ہے۔چین کی روبوٹکس صنعت حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کے دور میں داخل ہوئی ہے۔شنگھائی میں 2024 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں جولائی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چین کے انسان نما روبوٹ مارکیٹ کا حجم تقریباً 2.76 ارب یوآن (تقریباً 38کروڑ 50لاکھ امریکی ڈالر) ہے۔ توقع ہے کہ 2029 تک یہ 75 ارب یوآن تک بڑھ جائے گی جو عالمی مارکیٹ کا 32.7 فیصد ہوگا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں