پیسے کی اندھی دوڑ اور ہماری نئی نسل

جیسے پیسہ ہی سب کچھ ہے، جیسے زندگی کا واحد مقصد صرف دولت کمانا رہ گیا ہے
یہ دور ایک عجیب کھیل بن چکا ہے. ہر طرف صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے:
“یہ کورس کرو، لاکھوں کماؤ!”
“یہ اسکل سیکھو، کروڑوں بناؤ!”
“ڈگری کا کوئی فائدہ نہیں، بس ہنر لو اور پیسے کماؤ!”
جیسے پیسہ ہی سب کچھ ہے، جیسے زندگی کا واحد مقصد صرف دولت کمانا رہ گیا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے: یہ سب کچھ آخر کس قیمت پر؟
کیا کسی نے نوجوانوں کو بتایا کہ صرف اسکل سیکھ لینا کافی نہیں؟
کیا کسی نے انہیں سمجھایا کہ اسکل بیچنا بھی ایک الگ مہارت ہے؟
کیا انہیں یہ سکھایا کہ کسی بھی مہارت میں مہارت حاصل کرنے کے لیے وقت، استقامت اور محنت درکار ہوتی ہے؟
یا بس انہیں یہ خواب بیچا جا رہا ہے کہ “یہ کورس کرو، راتوں رات امیر بن جاؤ!”
یہ سب سے بڑا دھوکہ ہے!
ہمارے نوجوان ایک ایسی دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں جہاں وہ صرف ایک ہی چیز دیکھ رہے ہیں: پیسہ!
سمت کا پتہ نہیں، مقصد کی سمجھ نہیں، صرف ایک بھیڑ چال!ہر جگہ ایک نیا نعرہ سننے کو ملتا ہے:
“ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں، بس ہنر سیکھو!”
یہ بات جزوی طور پر درست ہو سکتی ہے، لیکن کیا واقعی ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں؟
ہم پہلے ہی ایک ایسی قوم ہیں جہاں تعلیمی شرح کم ہے۔ اگر نوجوانوں کو یہ یقین دلایا گیا کہ ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں، تو پھر وہ تعلیم سے مزید دور ہوتے چلے جائیں گے—اور یہ ایک قومی المیہ ہوگا!
ڈگری صرف ایک کاغذ کا ٹکڑا نہیں، یہ ایک مکمل تربیتی سفر ہے!
یونیورسٹی آپ کو سوچنے کا سلیقہ دیتی ہے۔
یونیورسٹی آپ کی شخصیت نکھارتی ہے۔
یونیورسٹی آپ کو تحقیق، تجزیہ اور گہرائی میں جا کر سیکھنے کی صلاحیت دیتی ہے۔
یونیورسٹی آپ کو نیٹ ورکنگ، پروفیشنل ازم، اور کمیونیکیشن سکھاتی ہے۔
کیا ایک آن لائن کورس آپ کو یہ سب کچھ دے سکتا ہے؟
یہ بھی ذہن نشین کرلیں کہ پیسہ سب کچھ نہیں، مگر ذہنی سکون سب کچھ ہے!
غور کریں تو اندازہ ہوگا کہ آج کا نوجوان قناعت، استغناء اور حاصل پر اطمینان جیسے الفاظ کے حقیقی معنی ہی بھول چکا ہے۔
(آسان الفاظ میں استغناء یہ ہے کہ کسی کے پاس دولت اور آسائشات دیکھ کر بھی دل میں بے نیازی ہو، یہ یقین ہو کہ اللہ دے سکتا ہے، مگر میں اپنے حال میں خوش ہوں!)
لیکن سوشل میڈیا نے:
نوجوان نسل کو پیسے کی ایک لاحاصل دوڑ میں ڈال دیا ہے۔
ہماری نسل کو ایک ایسی آگ میں جھونک دیا ہے جہاں ہر چیز ہونے کے باوجود بھی وہ ناشکری کا شکار ہیں۔
میرے عزیزو،
میں یہ نہیں کہتا کہ پیسہ بُرا ہے۔
میں یہ بھی نہیں کہتا کہ اپنی حالت بہتر بنانے کی کوشش نہ کرو۔
بلکہ ضرور کرو! مگر یاد رکھو کہ پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا!
اللہ نے آپکو صحت دی ہے، گھر دیا ہے، کھانے کو دیا ہے، عزت دی ہے، محبت کرنے والے لوگ دیے ہیں.
کیا یہ سب کچھ کسی بھی بینک بیلنس سے زیادہ قیمتی نہیں؟
“معیارِ زندگی” نامی بلا کو اپنے دماغ پر سوار نہ کرو!
خدا کی قسم ! دنیا میں بے شمار لوگ ایسے ہیں جو کچھ نہیں تھے اور آج بہت کچھ ہیں۔
یہ دنیا ہمیشہ ایسے ہی چلتی آئی ہے اور آگے بھی ایسے ہی چلے گی۔
لیکن یاد رکھیں!
اس دنیا میں کوئی ہمیشہ غریب نہیں رہتا۔
اور کوئی ہمیشہ امیر نہیں رہتا۔
کوئی ایک رات میں بادشاہ بن جاتا ہے، اور کوئی پلک جھپکنے میں زمین پر آ گرتا ہے۔
یہ میرے رب کا بنایا ہوا نظام ہے.
اگر اللہ نے آپکا ہاتھ پکڑا ہے، تو وہ آپکو مزید بھی دے سکتا ہے!
اور وہ لوگ دوسروں کو موٹیویٹ یا انسپائر کر رہے ہیں، خدارا نوجوانوں کو صحیح موٹیویشن دیں اور گُمراہ نہ کریں اور نہ فرسٹریشن نہ پھیلائیں!
یہ دنیا ہمیشہ امیروں، غریبوں، اور متوسط طبقے کا مجموعہ تھی اور ہمیشہ رہے گی۔
اصل دولت مند وہ نہیں جو بینک بیلنس میں کروڑوں رکھتا ہو، بلکہ وہ ہے جسے اللہ نے قناعت اور اطمینان عطا فرما دیا ہو!
یہ بھی حقیقت ہے کہ آج بھی ایک نچلے متوسط طبقے کا آدمی اپنی زندگی صرف ایک چیز سے بدل سکتا ہے: تعلیم!
آپ بھی اسی پر فوکس کریں اور اسے وقت دیں اور خود کو آئے روز بہتر کریں. شارٹ کٹ کے چکر میں نہ پڑیں.جو چیز جتنی جلدی اُوپر جاتی ہے وہ اتنی جلدی نیچے بھی آتی ہے.
میں ایسے بے شمار لوگوں کو جانتا ہوں جو زیرو سے شروع ہوئے اور آج ماشاءاللہ ایک بہترین مقام پر ہیں!
یہ سب کیسے ممکن ہوا؟
صرف استقامت، صبر، اور تعلیم کی بدولت!
کامیابی ایک منزل نہیں، بلکہ ایک سفر ہے!
آپ بھی اپنے آپ کو وقت دیں۔
اور وہ جو لوگ سوشل میڈیا پر مہنگی گاڑیاں، عالی شان گھر اور لگژری زندگی دکھاتے ہیں، وہ حقیقت نہیں!
یہ سب کچھ آپکو صرف ایک چیز دے گا: فرسٹریشن!
صحیح لوگوں کو اپنا آئیڈیل بنائیں
اللہ کے پلان پر بھروسہ رکھیں ۔
ایمان، قناعت ، اور شکرگزاری کو اپنائیں۔
خود کو بہتر بنائیں ، وقت کے ساتھ آگے بڑھیں، اور سب سے اہم بات: “اپنے سفر پر یقین رکھیں!”
اور ہر روز اللہ سے یہ دعا مانگیں: “اے اللہ! میرا ہر آنے والا دن میرے گزرے ہوئے کل سے بہتر ہو، مجھے استقامت، ہمت اور برکت عطا فرما۔”
(سوشل میڈیا سے)