ہم مستحق افراد کو عالمی مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق سکل ٹریننگ فراہم کرنا چاہتے ہیں،سینیٹر روبینہ خالد

ہمیں محروم طبقے کے بچوں کو اسکلز ٹریننگ دینی ہوگی تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں-

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملک کے پسماندہ طبقات کو مالی معاونت فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے،بی آئی ایس پی مستحق غریب گھرانوں کے اخراجات اور آمدنی کے درمیان خلاء کو مالی معاونت کے ذریعے پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے
اس وقت ملک بھر کے 93 لاکھ مستحق خاندان بی آئی ایس پی سے مستفید ہورہے ہیں۔ جلد ہی مستحق خاندانوں کی تعداد بڑھ کر 1 کروڑ تک پہنچ جائے گی،چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام

کراچی (جاگیرنیوز) چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج کراچی میں سی ای او ہنر فاؤنڈیشن طاہر جاوید کی دعوت پر ہنر فاونڈیشن کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا جہاں سی ای او ہنر فاؤنڈیشن سمیت تمام فیکلٹی ممبران نے سینیٹر روبینہ خالد کا استقبال کیا۔ طاہر جاوید نے سینیٹر روبینہ خالد کو فاؤنڈیشن کے مختلف شارٹ کورسز اور سکلز ڈویلپمینٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرپرسن روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی اور فاؤنڈیشن کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم مستحق خاندانوں کے افراد کو عالمی مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق سکل ٹریننگ فراہم کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں مقامی و بین الاقوامی معیار کے مطابق روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرنے میں مدد ملےسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محروم طبقے کے بچوں کو اسکلز ٹریننگ دینی ہوگی تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔ اس سے نہ صرف ان کے معاشی حالات میں بہتری آئی گی بلکہ وہ ملکی معیشت میں بھی اپنا فعال کردار ادا کرسکیں گے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ اگر ہر شعبہ میں بین الاقوامی مستند سرٹیفیکیشنز کو یقینی بنایا جائے تو ہمارے اسکلڈ لیبر کی ڈیمانڈ دنیا میں ہوگی۔ انہوں نے ٹریننگ کے دوران بنیادی ورک ایتھکس کو بطور مضمون پڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملک کے پسماندہ طبقات کو مالی معاونت فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔بی آئی ایس پی مستحق غریب گھرانوں کے اخراجات اور آمدنی کے درمیان خلاء کو مالی معاونت کے ذریعے پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔اس وقت ملک بھر کے 93 لاکھ مستحق خاندان بی آئی ایس پی سے مستفید ہورہے ہیں۔ جلد ہی مستحق خاندانوں کی تعداد بڑھ کر 1 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں